کولمبیا یونیورسٹی کے غیر امریکی طلبہ کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ غزہ، یوکرین اور طلبہ کی گرفتاری پر احتجاج سے متعلق اپنے مضامین شائع نہ کریں ورنہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے انہیں سنگین صورتحال کاسامنا ہوسکتا ہے۔ امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی کی انتظامیہ نے جرنلزم اسکول کے فیکلٹی ممبران اور طلبہ کو اکٹھا کرکے خبردار کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی ناراضی مول لی گئی تو تعلیمی کامیابیاں اور شخصی آزادی بھی خطرات سے دوچار ہوسکتی ہے۔ میڈیا قانون کے پروفسیر اسٹارٹ کارل نے طلبہ کو بتایا کہ ان کے سوشل میڈیا پر مشرق وسطیٰ سے متعلق تبصرے نہیں ہونے چاہیں۔ فلسطینی طالبعلم نے اعتراض کیا تو جرنلزم اسکول کے ڈین نے دوٹوک انداز میں بتایا کہ یہ خطرات سے بھرا وقت ہے اور ٹرمپ انتظامیہ سےطلبہ کو کوئی بھی بچا نہیں سکتا۔ پچھلے سال کے دوران کولمبیا یونیورسٹی فلسطینیوں کے حق میں مظاہروں کا گڑھ رہی ہے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے چند روز پہلے یونیورسٹی کی چار سو ملین ڈالر امداد منسوخ کی اور اگلے ہی روز امیگریشن ایجنٹس نے حال ہی میں گریجویشن کرنیوالے عرب طالبعلم محمود خلیل کو گرفتار کرلیا، خلیل کی یونیورسٹی میں رہائش بھی ختم کردی گئی۔ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ خلیل کا گرین کارڈ منسوخ کرکے اسے آبائی وطن ڈیپورٹ کردیا جائے گا۔
Source: social media
جنگ بندی کی تجویز کا جواب نہ دینے کا مطلب روس جنگ جاری رکھنا چاہتا ہے: یوکرینی صدر
میں سادہ لوح تھی جو اپنے شوہر کو محفوظ سمجھ بیٹھی: کولمبیا کے گرفتار طالبِ علم کی اہلیہ
ایلون مسک کی بیٹی نے ارب پتی والد پر کیا الزامات عائد کیے ہیں ؟
ٹرمپ نے امریکی سی آئی اے کو بھی خطرے میں ڈال دیا
ایران : پولینڈ کے سفیر کی نامناسب تبصرے پر وزارت خارجہ میں طلبی
سات اکتوبر کی تباہی کا علم ہوتا تو اس کی مخالفت کرتا: ابو مرزوق کا اعتراف
غزہ سے متعلق ٹرمپ کے نئے موقف پر مصر کی جانب سے پہلا تبصرہ
غزہ والوں کی نقلِ مکانی کی تجویز سے ٹرمپ کی واضح دستبرداری: حماس کی جانب سے خیرمقدم
روسی صدر ولادمیر پیوٹن متنازعہ علاقہ کرسک پہنچ گئے
ایٹمی ہتھیار بنانا چاہیں تو امریکا ہمیں روک نہیں سکے گا، ایرانی سپریم لیڈر