International

فلسطینی طالبعلم محمود خلیل کا ٹرمپ انتظامیہ کیخلاف 20 ملین ڈالر ہر جانے کا دعویٰ

فلسطینی طالبعلم محمود خلیل کا ٹرمپ انتظامیہ کیخلاف 20 ملین ڈالر ہر جانے کا دعویٰ

فلسطینی نژاد امریکی اور کولمبیا یونیورسٹی کے سابق طالبعلم کارکن محمود خلیل نے امریکی سرکاری اداروں کے خلاف 20 ملین ڈالر ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا ہے۔ یہ دعویٰ امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی، امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) اور محکمہ خارجہ کے خلاف دائر کیا گیا ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے انہیں ناجائز طور پر حراست میں لیا، جھوٹے الزامات لگائے اور ان کی شہرت کو شدید نقصان پہنچایا۔ خلیل نے خبر رساں ادارے سے گفتگو میں کہا کہ ٹرمپ اپنی طاقت کا غلط استعمال اس لیے کر رہے ہیں کیونکہ وہ خود کو ناقابلِ احتساب سمجھتے ہیں، اگر کوئی ان کا محاسبہ نہ کرے تو یہ ظلم یونہی جاری رہے گا۔ خلیل کا کہنا ہے کہ ہرجانے کی رقم ان طلبہ اور کارکنوں کی مدد کے لیے استعمال کروں گا جن کی آواز ٹرمپ نے دبانے کی کوشش کی۔ واضح رہے کہ خلیل کو مارچ میں نیویارک سے گرفتار کر کے ایک خفیہ آپریشن کے ذریعے لوئزیانا منتقل کیا گیا، جہاں انہیں 100 دن سے زائد حراست میں رکھا گیا تھا۔ خلیل کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطینیوں کے حق میں احتجاجی مظاہروں کے ترجمان تھے اور اکتوبر 2023ء میں غزہ پر اسرائیلی حملے کے بعد وہ فلسطینی یکجہتی تحریک کا ایک نمایاں چہرہ بن گئے تھے۔ صدر ٹرمپ نے 2025ء میں دوبارہ اقتدار سنبھالنے کے بعد غیر ملکی طلبہ اور مظاہرین کے خلاف سخت پالیسیوں کا اعلان کیا، انہوں نے ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا جس کے تحت امریکا مخالف رویہ رکھنے والے غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کے احکامات دیے گئے۔ خلیل کے وکلا نے ان کی فوری رہائی اور ملک بدری روکنے کے لیے عدالت سے رجوع کیا، حراست کے دوران خلیل کے اہلخانہ کو کئی دن تک ان کے مقام کا علم نہ ہو سکا،جون 2025ء میں نیوجرسی کی ایک عدالت نے خلیل کی رہائی کا حکم دیا۔

Source: Social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments