کولکتہ: آواس یوجنا، ایک سو دن کے کام سمیت متعدد پروجیکٹوں میں مبینہ بدعنوانی نے مرکز اور ریاست کے درمیان تعطل کو جنم دیا ہے۔ شوبھندیو چٹوپادھیائے نے مرکزی وزیر زراعت کو یہ اطلاع دی۔ اس طرح مرکز کی ایک اور اسکیم ریاست میں شروع نہیں ہو رہی ہے۔اگرچہ مرکزی حکومت ریاست میں اپنی اسکیم کو نافذ کرنے پر اصرار کر رہی ہے، ریاستی محکمہ زراعت کو لگتا ہے کہ چیف منسٹر کی کرشک بندھو اسکیم ریاست کے کسانوں کے لیے زیادہ قابل قبول ہے۔ ریاستی وزیر زراعت شوبھندیو چٹرجی نے مرکزی وزیر زراعت کو اس بارے میں سختی سے آگاہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت سے لے کر رہائش تک، رہائش سے لے کر دیہی سڑکوں تک، سڑکوں سے کسانوں تک۔ مرکز کی کئی اسکیمیں ہماری ریاست میں کام نہیں کررہی ہیں۔ یہ کہا جا سکتا ہے کہ ریاستی حکومت پہلے ہی ان تمام منصوبوں کو ریاست میں اپنی پہل پر شروع کر رہی ہے۔ کبھی مرکز کی جانب سے فنڈز کی کمی کی وجہ سے اپنے ہی خزانے سے اس منصوبے کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ جیسے پردھان منتری فصل بیمہ اسکیم۔ مرکزی حکومت نے ریاست میں اس پروجیکٹ کو لاگو کرنے کے بارے میں ریاست کو مطلع کیا ہے، لیکن فی الحال ریاست اس پروجیکٹ کو نافذ نہیں کر رہی ہے۔ ریاست کے مطابق وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کسانوں کے لیے جو دو اسکیمیں شروع کی ہیں وہ کسانوں کے لیے بہت منافع بخش ہیں۔
Source: akhbarmashriq
بیس لاکھ روپے سے زائد مالیت کی براون شوگر کے ساتھ ایک شخص گرفتار
گرفتار افراد سے پوچھ گچھ کے لیے آسام ایس ٹی ایف بہرام پور جیل میں
ذیابیطسکے پچاس سال پورے ہونے پر مریض نے ضیافت کا اہتمام کیا
بنگلہ دیش میں انہیں موٹی لاٹھی سے مارا گیا: ممتا بنرجی
الیکشن کمیشن نے سات لاکھ ناموں کو خارج کر دیا گیا
ا سکول کی بالکونی میں اب کپڑے سوکھ رہے ہیں!اسٹاف روم سے لے کر کلاس تک ہر جگہ تالے لٹک رہے ہیں