مرکزی حکومت پہاڑی مسئلے کے حل کے لیے سہ فریقی اجلاس کی تیاری کر رہا ہے۔ بائیں بازو کا کہنا ہے کہ جی ٹی اے مستقل حل نہیں ہے۔ ترنمول الگ ریاست کو لے کر مشکلات پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس دوران ایم پی راجو بستا نے مطلع کیا ہے کہ پہاڑی مسئلے کو حل کرنے کے لیے آئندہ جنوری میں سہ فریقی میٹنگ ہو سکتی ہے۔ وزیر داخلہ امیت شاہ کے سلی گڑی کے دورے کے بعد رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ انہوں نے شاہ سے اس پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ وزارت چکن نیکس سمیت وسیع علاقے میں تمام مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ اس لیے پہاڑی مسئلے کے حل کے لیے دوبارہ سہ فریقی اجلاس ہوگا۔ تاہم راجو نے کہا کہ میٹنگ میں ریاست کو بھی مدعو کیا جائے گا۔ لیکن GTA یا انیت تھاپا کی ٹیم جو فی الحال GTA چلا رہی ہے اس میٹنگ میں مدعو نہیں کیا گیا ہے۔ سی پی ایم لیڈر اشوک بھٹاچاریہ نے کہا کہ جی ٹی اے کوئی مستقل حل نہیں ہے۔ جی ٹی اے کے پاس پہاڑوں کی ترقی میں زیادہ طاقت نہیں ہے۔ زیادہ سے زیادہ خود مختاری کی ضرورت ہے۔ تاہم سہ فریقی اجلاس ہو سکتا ہے۔
Source: Mashriq News service
سی پی ایم نے پارٹی کے چار اہم چہروں کو ضلعی کمیٹی سے باہرکر دیا!کلول مجمدارکلکتہ ضلع سکریٹری کے طور پر دوبارہ منتخب
کیا سندربن میں کوئی بڑا خطرہ آنے والا ہے؟موسم سرما میں بھی کنکریٹ کا ڈیم ٹوٹ رہا ہے
ریاستی حکومت نے اضلاع کو ہدایت دی کہ وہ پنچایت محکمہ کے ذریعے تعمیراتی پروجیکٹوں کو تیزی سے مکمل کریں
سپریم کورٹ میں 26 ہزار نوکریوں کی منسوخی کے کیسز کی سماعت ملتوی
دولال کو اقتدار کے لالچ میں قتل کیا گیا:بیوی کا دعویٰ،
بارڈر پر کشیدگی : بنگلہ دیشی فوج کو ایک بار پھر جنگ کی مشق کرتے ہوئے دیکھا گیا
دھوپ گوڑی کے گیسٹ ہاﺅس جہاں وزراءٹھہرتے ہیں وہاں کے حالات دیکھیں
گنگا ساگر کےلئے ممتا بنرجی نے ایک سو تیرپن کروڑ روپئے کے پروجیکٹ کا افتتاح کیا
کانگریس کے رہنما پردیپ بھٹاچاریہ ٹھیک کہہ رہے ہیں
بی جے پی کا قریبی مدھیامک کے فرضی مارک شیٹ کے ساتھ گرفتار