آرام باغ : عمارت کے سامنے 'سروا شکشا مشن' لکھا ہوا ہے۔ لیکن تعلیم کا کوئی نام و نشان نہیں ہے۔ کلاس روم اب ماضی کی بات ہے۔ ان کے دروازے بند ہیں۔ برآمدے میں جہاں ٹفنوں کا ہجوم ہونا چاہیے، ساڑیاں، سویٹر، کمبل ابھی تک سوکھ رہے ہیں۔ سامنے ایک چھوٹا سا میدان ہے۔ مقامی باشندوں نے چاول کو وہیں سوکھنے دیا۔ بہت سے لوگ گائے اور بکریوں کو گھاس کھلانے بھی جاتے ہیں۔ یہ ہے اس اسکول کا حال ۔اسکول کھلنے کے ایک عشرے سے بھی کم عرصے بعد، ٹیچر نے خالی اسکول کو تالہ لگا دیا۔ 2012 میں ترنمول حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد، ہگلی کے گوگھاٹ کے شیام بازار گاﺅں پنچایت کے پانڈوگرام میں ایک نیا اپر پرائمری اسکول شروع کیا گیا۔ اس اسکول میں آس پاس کے کئی دیہاتوں کے طالب علم جایا کرتے تھے۔ اس اسکول میں پنجم سے آٹھویں جماعت تک سرکاری طور پر 2 اساتذہ فراہم کیے گئے تھے۔ نیز طلبہ کی سہولت کے لیے گاﺅں کے کلب کے کچھ پڑھے لکھے لڑکے بغیر معاوضے کے اسکولوں میں پڑھاتے تھے اور باقی تمام کام کرتے تھے۔سال 12 سے پہلے ایک یا دو سال کے وقفے میں 2 اساتذہ ریٹائر ہوئے۔ نتیجتاً اس سکول میں کوئی سرکاری ٹیچر نہیں ہے۔ مقامی کلبوں کو پڑھے لکھے نوجوانوں کی بھی ضرورت نہیں ہے۔ اس لیے طلبہ کو نئے تعلیمی سال سے قبل ٹی سی دے دیا گیا ہے۔ دوسرے ا سکول میں بھیج دیا۔نیا تعلیمی سال جنوری 2025 سے شروع ہو گیا ہے۔ لیکن وہ ا سکول بند ہے۔ مقامی باشندوں کو بھی امید ہے کہ اساتذہ کی تقرری کی صورت میں اسکول دوبارہ کھل جائے گا
Source: Social Media
سی پی ایم نے پارٹی کے چار اہم چہروں کو ضلعی کمیٹی سے باہرکر دیا!کلول مجمدارکلکتہ ضلع سکریٹری کے طور پر دوبارہ منتخب
کیا سندربن میں کوئی بڑا خطرہ آنے والا ہے؟موسم سرما میں بھی کنکریٹ کا ڈیم ٹوٹ رہا ہے
ریاستی حکومت نے اضلاع کو ہدایت دی کہ وہ پنچایت محکمہ کے ذریعے تعمیراتی پروجیکٹوں کو تیزی سے مکمل کریں
سپریم کورٹ میں 26 ہزار نوکریوں کی منسوخی کے کیسز کی سماعت ملتوی
دولال کو اقتدار کے لالچ میں قتل کیا گیا:بیوی کا دعویٰ،
بارڈر پر کشیدگی : بنگلہ دیشی فوج کو ایک بار پھر جنگ کی مشق کرتے ہوئے دیکھا گیا
دھوپ گوڑی کے گیسٹ ہاﺅس جہاں وزراءٹھہرتے ہیں وہاں کے حالات دیکھیں
گنگا ساگر کےلئے ممتا بنرجی نے ایک سو تیرپن کروڑ روپئے کے پروجیکٹ کا افتتاح کیا
کانگریس کے رہنما پردیپ بھٹاچاریہ ٹھیک کہہ رہے ہیں
بی جے پی کا قریبی مدھیامک کے فرضی مارک شیٹ کے ساتھ گرفتار