Bengal

بند کے نام پر کھیجوری میں پولس کے ساتھ جھڑپ، بی جے پی کی 'داداگیری جاری

بند کے نام پر کھیجوری میں پولس کے ساتھ جھڑپ، بی جے پی کی 'داداگیری جاری

کانتھی : بند کے نام پر کھیجوری میں بی جے پی کارکنان اور حامیوں کی 'داداگیری'۔ زعفرانی کیمپ نے طاقت کے ذریعے عوامی زندگی کو درہم برہم کرنے کی کوشش کی۔ پولیس نے اسے روک دیا۔ بند کے حامیوں کی وردی والے لوگوں سے ہاتھا پائی ہو گئی۔ بڑے پیمانے پر ہاتھا پائی بھی ہوئی۔بند کے حامیوں نے کھیجوری ودیا پیٹھ کے قریب پھلوں کے کریٹ رکھ کر ہردیا-کیہجوری ریاستی شاہراہ کو بلاک کردیا۔ قدرتی طور پر، اس کے نتیجے میں مسافروں کو کافی نقصان اٹھانا پڑا۔ جب بی جے پی کارکنوں اور حامیوں نے انہیں ریاستی شاہراہ سے ہٹانے کی کوشش کی تو پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی ہوئی۔ دریں اثناءالزام ہے کہ پیر کی صبح بنش گوڑہ میں ایک گاڑی میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ اب تک پولس نے مبینہ طور پر بند کے 9 حامیوں کو گرفتار کیا ہے۔غور طلب ہے کہ جمعہ کی رات 23 سالہ سوجیت داس اور 65 سالہ چندر پائیک ایک ثقافتی پروگرام دیکھتے ہوئے ہلاک ہو گئے تھے۔ سجیت پوربا بھنگنماری گاوں کا رہنے والا ہے۔ چندرا جھنتی ہاری کا رہنے والا ہے۔ اطلاع ملنے پر تھانہ کھجوری پولیس نے لاشوں کو برآمد کرکے پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ ابتدائی قیاس ہے کہ ان کی موت کرنٹ لگنے سے ہوئی ہے۔ مقامی لوگ بھی یہی دعویٰ کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہالوجن لائٹ پنڈال کے قریب دو لوگوں پر گری۔ جس کی وجہ سے کرنٹ لگنے سے ان کی موت ہو گئی۔ تاہم، شوینڈو کا دعویٰ ہے کہ لوگوں کو منصوبہ بند طریقے سے مارا گیا۔ بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ لاشوں پر زخموں کے نشانات ہیں۔اس دوران اس واقعہ کا ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے۔ اس ویڈیو نے پہلے ہی بی جے پی کے قتل کے نظریے پر پانی پھیر دیا ہے۔ جس کی وجہ سے ضلع بھر میں مذمت کا طوفان برپا ہے۔ کنتھی آرگنائزل ڈسٹرکٹ یوتھ ترنمول کے صدر جلال الدین خان نے کہا، "شوبھندو ادھیکاری نے ہمیشہ لاشوں پر سیاست کرنا پسند کیا ہے۔ وہ گدھ کی طرح انتظار کر رہے ہیں کہ کب کوئی لاش گرے گی اور وہ فرقہ وارانہ سیاست شروع کریں گے۔ اس بار بھی کچھ مختلف نہیں ہوا ہے۔ رات کو اپوزیشن لیڈر کا پروگرام دیکھتے ہوئے کرنٹ لگنے سے دو لوگوں کی موت ہوگئی۔ یہ کہہ کر سیاست کی گئی کہ یہ محض ایک حادثہ تھا اور انہیں مارا پیٹا گیا لیکن جو ویڈیو وائرل ہوا، کیا اس کے بعد بی جے پی کو شرم نہیں آئی؟ کنتھی کے ایس ڈی پی او دیباکر داس نے کہا، "الزامات کی تحقیقات جاری ہے۔ پروگرام کے لیے کوئی منظوری نہیں تھی۔ یہ جاننے کے لیے جانچ کی جا رہی ہے کہ کس کی لاپرواہی سے اموات ہوئیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments