سلی گوڑی :بی جے پی کے سابق ایم پی جان بڑلا بی جے پی چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہونے والے ہیں۔ بی جے پی کے ریاستی صدر سوکانتو مجمدار انہیں سمجھانے کےلئے ان کے گھر گئے لیکن وہ ان کی بات ماننے کےلئے تیار نہیں ہیں۔لوک سبھا میں بی جے پی نے انہیں امیدوار نہیں بنایا جس کی وجہ سے وہ پارٹی سے ناراض ہیں۔جمعرات کو وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے علی پور دوار کےسبھاشنی ٹی گارڈن میدان میں ایک سرکاری امدادی پروگرام کا انعقاد کیا ہے ۔ جان بڑلا وہاں جاسکتے ہیں۔ کم از کم اس کا اشارہ خود سابق ایم پی نے دیا تھا۔ یہاں تک کہ جب نامہ نگاروں نے پوچھا کہ کیا وہ بی جے پی لیڈر ہیں، برلا نے جواب دیا،آگے کیا ہوگا کچھ کہا نہیں جاسکتا ہے۔کسی وقت وہ سب سے پہلے شمالی بنگال کی تقسیم کا مطالبہ کرنے والا تھا۔ تاہم ریاستی بی جے پی نے اس معاملے کو فوری طور پر مسترد کر دیا تھا۔ دلیپ گھوش جیسے لیڈروں نے اس وقت کہا تھا کہ یہ رائے ذاتی ہے۔ اس وقت جان کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا، "یہ دعویٰ سو سال پرانا ہے۔ لوگ مطالبہ کرتے ہیں۔ اسے دبایا نہیں جا سکتا۔اس کے بعد کافی وقت گزر چکا ہے۔ پارٹی سے ان کی دوری بڑھ گئی ہے۔ انہیں یہ کہتے ہوئے سنا گیا، "بی جے پی نے مداریہ سیٹ اس لیے ہاری کیونکہ جان برلا وہاں نہیں تھے۔" انہوں نے یہاں تک شکایت کی کہ وہ اس علاقے میں ریلوے ہسپتال بنانا چاہتے تھے لیکن پارٹی کے اندرونی جھگڑوں کی وجہ سے ایسا نہیں ہو سکا۔ وہ عوامی لیڈر بننا چاہتا ہے۔ سیاسی نہیں بننا چاہتے۔جان بڑلا نے یہ بھی کہا، ''ممتا ریاست کی محافظ ہیں۔ وہ وزیر اعلیٰ ہیں۔ اگر وہ موجود ہے تو علاقے کی ترقی ممکن ہے۔ تو وہ ملنے جائیںگے۔
Source: akhbarmashriq
کھیلنے کے دوران طالبا کو گپت خاندان کے زمانے کی مورتی ہاتھ لگی
ٹیٹا گڑھ میں کچرے کے ڈھیر سے نوجوان کی لاش برآمد
مالدہ میں پولیس اسٹیشن کے قریب ٹوٹو ڈارئیور کا قتل
بی جے پی کے کئی بڑے رہنما ترنمول کانگریس میں شامل ہوں گے
سرحد پر خاردار تاروں کو لے کر بدامنی جاری
ترنمول کانگریس میں بڑے پیمانے پر ردو بدل کا امکان