Bengal

عصمت دری کا شکار لڑکی کی ماں انصاف کےلئے صدر کے پاس جائیں گی

عصمت دری کا شکار لڑکی کی ماں انصاف کےلئے صدر کے پاس جائیں گی

سلی گوڑی: نابالغ لڑکی کی عصمت دری اور قتل کے ملزم کو پھانسی نہیں دی جا سکی ہے۔ مٹیگارا عصمت دری کی شکار کی ماں مجرم کو پھانسی دینے کے لیے بھوک ہڑتال کی تیاری کر رہی ہے۔ یہاں تک کہ، وہ پیر کو آر جی کارکیس کے فیصلے پر غصے سے بھڑک گئیں۔غور طلب ہے کہ گزشتہ ستمبر میں سلی گوڑیسب ڈویڑنل کورٹ نے مٹیگارا میں ایک نابالغ طالبہ کی عصمت دری اور قتل کے واقعہ کو 'انتہائی وحشیانہ' قرار دیتے ہوئے ملزم کو موت کی سزا سنائی تھی۔ لیکن فیصلہ سنائے جانے کے باوجود سزا ابھی باقی ہے۔ ماں ہر روز آنسوو¿ں کے ساتھ انتظار کرتی ہے۔ درحقیقت، 21 اگست 2023 کو مٹیگارا میں ایک نابالغ اسکول کی لڑکی کے ساتھ عصمت دری اور قتل کے الزام میں ایک نوجوان کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ایک سال 17 دن کے بعد یعنی 7 ستمبر 2024 کو عدالت نے فیصلہ سنایا۔ متاثرہ کی ماں نے روتے ہوئے کہا، ”میں نے اپنے سر پر گرہ باندھی ہے۔ میں نے ابھی تک نہیں کاٹا۔ کیونکہ میرے دل میں آگ ابھی تک جل رہی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ملزمان کو پھانسی دی جائے۔ لیکن سزا کا اطلاق کب ہوگا؟ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ آر جیکارکے فیصلے نے ہمیں مایوس کیا ہے۔ وہ ڈاکٹر بھی میری بیٹی ہے۔ یہ فیصلہ ٹھیک نہیں ہوا۔ پھانسی ضروری ہے۔ اور اس پر تیزی سے عمل درآمد کی ضرورت ہے۔ میں تلوتما کے والدین سے کہوں گا کہ وہ ہمت کے ساتھ راستہ اختیار کریں۔ ہمت مت ہارنا۔" اس نے یہ بھی کہا کہ "مارنے کے لیے لڑکیوں کو جنم دینا؟ خواتین کی زندگی کی کوئی قیمت نہیں ہوتی؟ اتنی سستی چھوڑ دیں گے۔ دو ماہ اور دیکھوں گی۔ سزائے موت پر عملدرآمد نہ ہوا تو بھوک ہڑتال کروں گی۔ اگر ضرورت پڑی تو میں ہائی کورٹ،سپریم کورٹ اورصدر کے پاس جاو¿ں گا۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments