چند روز قبل اسرائیلی فوج کے ہوابازوں نے حماس کے قبضے میں موجود اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے مطالبے کے سلسلے میں وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو ایک دستخط شدہ خط پیش کیا تھا۔ اب ان ہی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اسرائیلی بحریہ کے ایلیٹ کمانڈو یونٹ "شايتيت 13" کے 200 سے زیادہ سابق اور موجودہ ارکان نے وزیر اعظم کے نام ایک دستخط شدہ خط میں تمام قیدیوں کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا ہے، خواہ اس کے لیے فوجی کارروائیوں کو ہی روکنا پڑے۔ اسرائیلی اخبار "یدیعوت احرونوت" نے آج منگ کے روز یہ خط جاری کیا ہے۔ کمانڈوز یونٹ کی طرف سے نیتن یاہو کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ "ہم اسرائیلی بحریہ کے یونٹ شایتیت 13 کے موجودہ اور سابق جنگجو، 9 اپریل کو جاری ہونے والے ہوابازوں کے خط کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم یرغمالیوں کی فوری واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں، خواہ اس کے لیے لڑائی کو فوری طور پر روکنا پڑے"۔ اس سے قبل اسرائیلی فضائیہ کے تقریبا 1000 موجودہ اور ریٹائرڈ ریزرو فوجی اہل کاروں نے ایک خط میں غزہ میں قید یرغمالیوں کی واپسی کا مطالبہ کیا تھا، خواہ اس کے لیے حماس کے خلاف جنگ کو مکمل طور پر روک دیا جائے۔ خط میں خدمات کی انجام دہی سے عام انکار کی دعوت نہیں دی گئی بلکہ اس میں حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ قیدیوں کی رہائی کو، جنگ کے جاری رکھنے پر ترجیح دے۔ دستخط کرنے والوں کا موقف تھا کہ یہ جنگ قومی سلامتی کے بجائے اب "سیاسی اور ذاتی مفادات" کے کام آ رہی ہے۔ خط میں جو کہ متعدد اسرائیلی اخبارات میں بطور اعلان شائع کیا گیا، واضح کیا گیا کہ "جنگ کا جاری رہنا اس کے اعلان کردہ کسی بھی مقصد کے کام نہیں آ رہا ہے، اس کے نتیجے میں قیدی، فوجی اہل کار اور بے قصور شہری مارے جائیں گے"۔ خط میں مزید کہا گیا کہ "جیسا کہ پہلے ثابت ہو چکا ہے، قیدیوں کو صرف معاہدے کے ذریعے ہی سلامت واپس لایا جا سکتا ہے، جب کہ فوجی دباؤ کا نتیجہ بنیادی طور پر ان کی ہلاکت اور ہمارے فوجیوں کی جانیں خطرے میں پڑنے کی صورت میں سامنے آئے گا"۔ خط میں تمام اسرائیلی شہریوں کو حرکت میں آنے کی دعوت دی گئی۔ اسرائیلی فضائیہ کے سربراہ میجر جنرل تومر بار نے اس خط کو شائع ہونے سے روکنے کی کوشش کی جس کی اشاعت منگل کے روز مقرر تھی۔ حالیہ جنگ بندی جو 19 جنوری کو نافذ العمل ہوئی تھی، اس کے دوران میں 33 اسرائیلی قیدیوں کو غزہ کی پٹی سے آزاد کیا گیا، جن میں 8 مردہ حالت میں تھے۔ اس کے مقابل اسرائیلی جیلوں سے تقریبا 1800 فلسطینیوں کو رہا کیا گیا۔ ابھی تک 58 اسرائیلی غزہ کی پٹی میں یرغمال ہیں۔ اسرائیلی فوج کے اندازے کے مطابق ان میں 34 مر چکے ہیں۔
Source: social media
یمن کی تیل بندرگاہ پر امریکی فضائی حملے سے ہلاکتوں کی تعداد 74 ہوگئی
غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا ڈیڑھ برس، 12 ہزار اجتماعی قتل عام، 51065 فلسطینی شہید
تجارتی جنگ میں امریکا کا چین پر نیا وار، چینی بحری جہازوں پر بھی فیس عائد کردی
ایران میں مسلح افواج کے دن پر فوجی پریڈ، نئے ڈرونز اور جدید میزائل سسٹم کی رونمائی
سوڈان: الفاشر میں سوڈانی فوج اور رپیڈ فورس میں جھڑپیں، 30 شہری ہلاک
جان بوجھ کر اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ پیدا نہیں کیا: امریکی صدر ٹرمپ
افغان طالبان نے امریکی فوج کے چھوڑے گئے 5 لاکھ ہتھیار دہشتگردوں کو بیچ دیے: برطانوی میڈیا
یو اے ای، شناختی کارڈ کی جگہ چہرے کی شناخت کا نظام متعارف
امریکی فلائٹ میں چاقو سے حملہ، ہائی جیکر مسافر کے ہاتھوں گولی لگنے سے ہلاک
سعودی وزیر دفاع کا اہم دورہ ایران، آیت اللہ خامنہ ای کو شاہ سلمان کا پیغام پہنچایا گیا
یمن کی تیل بندرگاہ پر امریکی فضائی حملہ، 38 افراد جاں بحق، 102 زخمی
شرح سود میں کمی سے انکار، ٹرمپ امریکی مرکزی بینک کے چیئرمین کی برطرفی پر تُل گئے
یوکرینی جہاز کی تباہی، ایران نے چار ممالک کو بین الاقوامی عدالت میں چیلنج کر دیا
اسرائیل کی مذہبی تعطیلات ، ہزاروں یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ میں گھس آئے