Bengal

تمنا کا خاندان ہائی کورٹ میں سی بی آئی کی مانگ، وکاس بھٹاچاریہ لڑیں گے مقدمہ

تمنا کا خاندان ہائی کورٹ میں سی بی آئی کی مانگ، وکاس بھٹاچاریہ لڑیں گے مقدمہ

ندیا : کالی گنج میں ننھی تمنا کی فیملی بم کا نشانہ بنی۔ متوفی کے والدین اب پولیس کی تفتیش پر بھروسہ نہیں کر سکتے۔ اگرچہ 24 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، لیکن 15 تاحال لاپتہ ہیں۔ اسی لیے تمنا کے اہل خانہ انصاف کے حصول کے لیے کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کر رہے ہیں۔ وکیل وکاس رنجن بھٹاچاریہ ان کی طرف سے مقدمہ لڑیں گے۔23 جون کو کالی گنج اسمبلی ضمنی انتخاب کے نتائج کے اعلان کے بعد یہ الزامات لگے تھے کہ ترنمول کی جیت کے جشن کے دوران بم پھینکا گیا تھا۔ اس بم میں چوتھی جماعت کی طالبہ تمنا کی موت ہو گئی۔ اکلوتی بیٹی کے انتقال پر پورا خاندان سوگوار ہے۔ اس واقعے میں پندرہ افراد کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ترنمول بوتھ صدر گوال شیخ اور ان کے بیٹے بمل شیخ کو گزشتہ جمعہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتار شدگان کو کرشن نگر عدالت میں پیش کیا گیا۔متوفی تمنا کی ماں نے کہا، "ہم ہائی کورٹ جا رہے ہیں، مجھے امید ہے کہ ہمیں انصاف ملے گا۔ اسی لیے میں وکاس بھٹاچاریہ کے ساتھ جا رہی ہوں، بہت سے ملزم ابھی تک باہر ہیں، میں نے اب تک پولس پر بھروسہ کیا تھا، لیکن میں اب بھی بہت سے باہر گھومتے ہوئے دیکھتی ہوں۔" دوسری جانب تمنا کے والد نے کہا کہ مجھے اب تک پولیس پر بھروسہ تھا، اب میں سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کر رہا ہوں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments