بشیرہاٹ3جولائی : اچامتی ندی کے کنارے لگڑری ہوٹل اور ریزورٹس غیر قانونی طور پر تجاوزات کر رہے ہیں۔ مقامی باشندوں کا الزام ہے کہ یہ غیر قانونی تعمیراتی کام بااثر لیڈروں کی مدد سے بھارت بنگلہ دیش سرحد پر واقع سیاحتی مرکز حسن آباد میں اچامتی ندی کے کنارے کیا جا رہا ہے۔ ماہرین ماحولیات نے بھی اس کی مذمت میں آواز اٹھائی ہے۔ اپوزیشن ان تمام غیر قانونی تعمیرات کو اگلے اسمبلی انتخابات میں آلہ کار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔حال ہی میں کلکتہ ہائی کورٹ نے دیگھا اور تاج پور کے سمندر کے کنارے واقع ہوٹلوں کو منہدم کرنے کا حکم دیا ہے۔ ماحولیات اور سیاحوں کی حفاظت کو ذہن میں رکھتے ہوئے قومی ماحولیاتی عدالت (گرین ٹریبونل) نے پہلے یہ حکم دیا تھا۔ یہ واقعہ تکی میں دہرایا گیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ٹکی راجباڑی گھاٹ سے متصل علاقے میں کئی غیر قانونی ہوٹل اور ریزورٹس بنائے گئے ہیں۔ ٹکی میونسپلٹی ذرائع کے مطابق، ترنمول کے ریاستی اقلیتی سیل کے سکریٹری اور شمالی 24 پرگنہ ضلع پریشد کے فوڈ سپلائی ڈپارٹمنٹ کے سپرنٹنڈنٹ شاہنور منڈل ان میں سے ایک کے مالک ہیں۔ باقی بھی کسی نہ کسی بااثر شخص کی ملکیت ہیں۔
Source: Mashriq News service
تمنا کا خاندان ہائی کورٹ میں سی بی آئی کی مانگ، وکاس بھٹاچاریہ لڑیں گے مقدمہ
تین سالہ سپریا بور ی کھیلنے کے دوران تالاب میں گر گئی
ڈومکل میں غیر قانونی اسلحہ بنانے والی فیکٹری پکڑی گئی، بھاری مقدار میں آتشیں اسلحہ برآمد، ایک گرفتار
ریاستی وزیر صدیق اللہ چودھری کو کالا جھنڈا دیکھا گیا
مالدہ : نو سالہ بچی کی عصمت دری کرنے کے الزام میں ریٹائرڈ ٹیچر کو سزا سنائی گئی
جلپائی گوڑی : انتظامی کمیٹی کے میٹنگ کے دوران اساتذہ کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی، ایک ٹیچر ہوا زخمی
سبرتو بخشی نے جنگی پور میونسپلٹی کی تحریک عدم اعتماد کو حل کرنے کے لئے میٹنگ کی
کیرم کی اجازت نہیں ہے! عدالتی احکامات پر کالج یونین روم مکمل طور پر بند ، کیرم کھیلنے کی بھی اجازت نہیں
یہ لوگ پولسنگ کے ساتھ ساتھ چھ ساﺅ ڈانس بھی کرتے ہیں
مڈ ڈے میل میں آم اور جیک فروٹ سے پرولیا میں پرائمری اسکول کے طلباءکے چہروں پر مسکراہٹ
ڈومکل میں اسلحہ بنانے والی فیکٹری برآمد، بھاری مقدار میں آتشیں اسلحہ برآمد
روپئے کا لالچ دے کر لڑکی کو اسمگلنگ کرنے کی کوشش میں نوجوان گرفتار
جوڑے نے تنازع کے دوران ایک دوسرے پر حملہ کر دیا،
میں نوکری چھوڑ دوںگا:ٹی ایم سی کارکن کی پٹائی کے بعد پرنسپل رو پڑے