بنگلہ دیش میں غیر مستحکم صورتحال جاری ہے۔ الزامات کی بوچھاڑ ہو رہی ہے کہ اقلیتوں پر ظلم ہو رہا ہے۔ یہ ریاست بھی متاثر ہوئی ہے۔ اس بار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرشوبھندو ادھیکاری نے ہندووں کو متحد ہونے کا پیغام دیا۔ انہوں نے درخواست کی کہ ہر ہندو سیاست کا رنگ بھول کر متحد ہو کر احتجاج میں شامل ہو جائے۔شوبھندو ادھیکاری نے کہا، ''انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ جو لوگ اسکون کی جانب سے دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہیں انہیں خوفناک ردعمل کا اظہار کرنا چاہیے۔ اسمبلی میں اپوزیشن پارٹی کے رہنما نے کہا کہ بنگلہ دیش میں حماس، آئی ایس اور طالبان سے بھی بدتر عسکریت پسندی کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ''بھکشووں کے وکلاءکو موت کے گھاٹ اتارا جا رہا ہے۔ یا گرفتار کیا جا رہا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ پوری دنیا کے ہندو سیاست کا رنگ بھول جائیں اور متحد ہوجائیں۔ اس کے ساتھ ہی، شوبھندو ادھیکاری نے اس ملک کے حالات پر قابو پانے کے لیے بین الاقوامی انسانی حقوق کمیشن سے مداخلت کا مطالبہ کیا۔واضح رہے کہ راہب چنمائے کرشنا داس کی گرفتاری کے بعد سے بنگلہ دیش میں ایک بار پھر گرما گرمی ہے۔ ہندووں کے ظلم و ستم کے ماحول میں چنمے کرشنا داس کی ضمانت کا معاملہ ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہو گیا ہے۔ عدالت میں کوئی وکیل پیش نہ ہونے پر کیس کی سماعت ملتوی کر دی گئی۔ اگلی سماعت اگلے سال 2 جنوری کو ہوگی۔ یعنی تقریباً ایک ماہ تک سنیاسی کی جیل سے رہائی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ دوسری طرف، اسکون کی طرف سے یہ اطلاع دی گئی ہے کہ اس معاملے میں چنموئے داس کی حمایت کرنے والے تقریباً سبھی کو مختلف مقدمات میں ملزم کے طور پر پھنسایا گیا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بہت سے لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
Source: Social Media
گاﺅں کے میلے دیکھنے گئے نئے جوڑے پر ایک نوجوان نے تیز دھار ہتھیار سے حملہ کیا
خود کادو منزلہ مکان، پھر بھی رہائش گاہوں کی فہرست میں نام شامل
سی پی ایم کے سینئر لیڈر سودیش چکرورتی آنجہانی ہوئے
کیا اس ملک کا شناختی کارڈ حاصل کرنا اتنا ہی آسان ہے؟
اگر تلہ میں بنگلہ دیش ہائی کمیشن کے دفتر پر حملہ، تین پولس اہلکار معطل
بنگلہ دیش سرحد پر تمام پرانی روایتوں کو بند کر دیا گیا