Bengal

آلو کی کالا بازار ی جاری، چالیس تاجرو اسٹور مالکوں کی شناخت کی گئی

آلو کی کالا بازار ی جاری، چالیس تاجرو اسٹور مالکوں کی شناخت کی گئی

40 تاجر اوراسٹور مالکان بھاری منافع کمانے کی امید میں ریاست سے آلو برآمد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جن کی شناخت ریاستی انتظامیہ نے کی ہے۔ وزیر بیچارام منا نے ایسا دعویٰ کیا۔ وزیر خود اوڈیشہ سرحد پر سوناکنیا میں سخت چوکسی کی نگرانی کر رہے ہیں۔ وزیر بیچرام منا نے منگل کو رات بھر سرحدی علاقے میں چیکنگ پر سخت نگرانی کی۔ تاکہ ایک آلو بھی ریاست سے باہر نہ جائے، وزیر خود بنگال اور اڈیشہ کے سرحدی علاقے میں بیٹھے ہیں۔آلو کی بڑھتی ہوئی قیمت کی وجہ سے انتظامیہ نے ریاست کی جانب سے کئی سخت ہدایات جاری کی ہیں۔ ان میں مختلف سرحدی علاقوں میں ناکوں کی چیکنگ، تاکہ آلو کی کوئی گاڑی بیرونی ریاستوں میں نہ جائے۔ اور وزیر بیچرام منا اس نہر کی چیکنگ والے علاقے کا دورہ کرنے گئے۔دیہی ترقی کے وزیر بیچرام منا نے بیلدہ اور داتھن کا دورہ کرکے آلو کی گاڑیوں کا معائنہ کیا۔ مقامی پولیس انتظامیہ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے تمام امور کی نگرانی کی کہ آیا چیکنگ ٹھیک سے ہو رہی ہے۔ اس نے آلو کی کئی گاڑیوں کو کھڑے کھڑے چیک کیا۔ وزیر نے منگل کی رات سوناکنیا سرحد پر قیام کیا۔ کسی طرح آلو کی گاڑیوں کو بیرونی ریاستوں میں نہیں جانے دیا جائے گا، یہی وجہ ہے کہ وزیر نے دورہ کیا۔وزیر بیچرام مننا نے کہا، آلو کے 40 تاجروں اور دکانوں کے مالکان کی نشاندہی کی گئی ہے، جو دیگر ریاستوں کو آلو بھیج کر زیادہ منافع حاصل کرنے کی امید کر رہے ہیں۔ اور وہی قیمت کو کنٹرول کرتے ہیں، وزیر نے دعوی کیا۔ بیچرام منا نے واضح کیا کہ ریاست کے پاس آلو کا جو ذخیرہ ہے، اسے اگلے 45 دنوں تک استعمال کیا جانا چاہیے۔ ریاست کو روزانہ اوسطاً تقریباً 15,000 میٹرک ٹن آلو کی ضرورت ہوتی ہے، اور ریاست کے پاس اگلے 45 دنوں کے لیے 6 لاکھ میٹرک ٹن آلو موجود ہیں۔ جس کے ساتھ پوری ریاست کو اگلے 45 دنوں تک جاری رکھنا پڑے گا۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments