وزیر اعظم نریندر مودی لوک سبھا انتخابات کی مہم کے لیے بنگال پہنچے ہیں۔ انہوں نے جمعہ کو آرام باغ کے بعد کرشن نگر میں جلسہ عام کیا۔ اور وہیں اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری اور بی جے پی کے ریاستی صدر سکانتو مجمدار نے الگ الگ ان سے ملاقات کی۔ ایکس ہینڈل پر تصویر پوسٹ کرکے خود مودی نے جو پیغام دیا ہے اس سے واضح ہے کہ اعلیٰ قیادت جو بنگال بی جے پی میں دھڑے بندی کی شکایت کرتی رہی ہے، مودی کے دورے کے دوران اسے مکمل طور پر ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ سوشل میڈیا پر مودی کا پیغام، 'ہم مل کر مغربی بنگال کا بہتر مستقبل بنائیں گے۔'مودی کے ایک طرف شو بھندو ادھیکاری اور آرام باغ کے دوسری طرف سکانتو مجمدار نظر آئے۔ وزیراعظم نے ان کے ساتھ اتحاد کا پیغام دیا۔ اور ہفتہ کو کرشن نگر میں جلسہ عام کے بعد بنگال کے دو بی جے پی لیڈروں نے الگ الگ ان سے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے مودی سے سندیش کھالی کی شکایت کی ہے۔ اس کے علاوہ، شوبھندونے ریاست کے بیوروکریٹس اور پولیس افسران کی مکمل 'بے عملی' کے بارے میں وزیر اعظم سے اپنا غصہ ظاہر کیا۔ ان کی شکایات میں ترنمول حکومت کے 100 دن کے کام اور ہاو¿سنگ بدعنوانی کی مخالفت بھی تھی۔ مودی نے انہیں سنا۔ لیکن اس سب کے باوجود انہوں نے بنگال کی اوچر بریگیڈ کو متحد ہو کر لڑنے کا پیغام دیا۔
Source: Mashriq News service
سرکاری بس کا پہیہ کھل گیا،' ڈرائیور شہاب الدین نے بچائی مسافروں کی جان
سوکانتو کے تبصرے کے بعد اننت مہاراج نے گریٹر کوچ بہار کی مانگ کی
دیگھا سے واپسی پر بائک کار کی ٹکر، 4 کی موت
درخت سے باندھ کر پیٹے جانے کے سبب کانگریس کارکن ہلاک
جنوبی بنگال میں بارش کی کمی سے چاول کے کاشت کار پریشان
ایم ایل اے سیانتیکا کا بڑا قدم،1000 درخت لگانے کے لئے 25ہزار روپے نقد دینے کا اعلان کیا