National

سپریم کورٹ سے لالو یادو کودھچکا

سپریم کورٹ سے لالو یادو کودھچکا

نئی دہلی، 18 جولائی (: بہار کے سابق وزیر اعلی اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو کودھچکا دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے جمعہ کو ’زمین کے بدلے نوکری‘ گھپلے سے متعلق ان کی عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔ سپریم کورٹ نے آج سابق وزیراعلی کی اس درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کردیا جس میں اس کیس میں نچلی عدالت کی کارروائی پر روک لگانے کی مانگ کی گئی تھی۔ دہلی ہائی کورٹ سے راحت نہ ملنے پر مسٹر یادو نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ سابق وزیر ریلوے کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل کے مختصر دلائل سننے کے بعد، جسٹس ایم ایم سندریش اور جسٹس این کوٹیشور سنگھ کی ڈویژن بنچ نے کہا کہ دہلی ہائی کورٹ مسٹر یادو کی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی چارج شیٹ کو منسوخ کرنے کی درخواست پر فیصلہ کرے گی۔ سپریم کورٹ نے دہلی ہائی کورٹ کو بھی ہدایت دی کہ وہ اہم عرضی کو جلد نمٹائے۔ عدالت عظمیٰ نے تاہم درخواست گزار کو راحت دیتے ہوئے کہا کہ نچلی عدالت میں ان کی موجودگی کی شرط کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے 29 مئی کو مسٹر یادو کی نچلی عدالت کی کارروائی پر روک لگانے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے ان کی عرضی مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ کارروائی پر روک لگانے روکنے کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں ہے۔ آر جے ڈی صدر نے اپنی عرضی میں دعویٰ کیا کہ انہیں ’غیر قانونی‘ اور بدنیتی پر مبنی تحقیقات کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے اور منصفانہ تفتیش کے ان کے بنیادی حق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے اس معاملے میں خود کو بے قصور قرار دیا اور کہا کہ نئے سرے سے جانچ شروع کرنا قانونی عمل کا غلط استعمال ہے۔ اس سے قبل ہائی کورٹ نے مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کی مسٹر یادو کی درخواست پر سی بی آئی کو نوٹس جاری کیا تھا۔ ہائی کورٹ اس معاملے کی سماعت 12 اگست کو کرے گی۔ سی بی آئی نے 18 مئی 2022 کو کیس درج کیا تھا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ سال 2004 سے سال 2009 کے دوران مسٹر یادو نے گروپ ’ڈی‘ ریلوے کی نوکریوں کے بدلے اپنے خاندان کے لیے زمین حاصل کرنے کے لیے اپنے (ریلوے) وزارتی عہدے کا غلط استعمال کیا تھا۔ ایجنسی نے الزام لگایا تھا کہ یہ تقرریاں بغیر کسی عوامی اشتہار کے کی گئی ہیں۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ ویسٹ سینٹرل ریلوے کے سینئر افسران نے مسٹر یادو کی ہدایت پر ان تقرریوں میں سہولت فراہم کی۔ سی بی آئی نے دعویٰ کیا کہ یہ تقرریاں انڈین ریلوے میں بھرتی کے لیے قائم کردہ معیارات اور رہنما خطوط کے مطابق نہیں تھیں۔ واضح رہے کہ سی بی آئی نے ثبوت اکٹھے کرنے کے لیے دہلی اور بہار میں بھی کئی مقامات پر چھاپے بھی مارے تھے۔

Source: uni urdu news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments