National

سپریم کورٹ نے آئی آئی ٹی دھنباد کو دلت طالب علم کو داخلہ دینے کا حکم دیا

سپریم کورٹ نے آئی آئی ٹی دھنباد کو دلت طالب علم کو داخلہ دینے کا حکم دیا

نئی دہلی، 30 ستمبر : سپریم کورٹ نے پیر کو انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) دھنباد کو ہدایت دی کہ وہ ایک دلت طالب علم کو بی ٹیک (الیکٹریکل انجینئرنگ) کورس میں داخلہ دے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس جے بی پارڈی والا اور منوج مشرا کی بنچ نے پٹیشنر مظفر نگر کے کھتولی کے رہنے والے اتل کمار کی درخواست پر آئی آئی ٹی کو ہدایت دی کہ وہ دوسرے طلباء کے داخلے میں رکاوٹ پیدا کیے بغیر اسے داخلہ دینے کے لیے ایک اضافی سیٹ بنائے۔ حکم جاری کرتے ہوئے بنچ نے کہا کہ عرضی گزار، ایک دلت طالب علم، 17,500 روپے کی داخلہ فیس وقت پر جمع نہیں کرا سکا تھا۔ عدالت نے کہا کہ وہ یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور کا بیٹا ہے۔ ایسے ہونہار طالب علم کو ایسے ہی داخلے سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ بنچ نے کہا، “درخواست گزار جیسے ہونہار طالب علم کو بیچ میں نہیں چھوڑا جانا چاہئے۔ آئین کے آرٹیکل 142 کے تحت عدالت کو مکمل انصاف کرنے کے لیے ایسے حالات سے نمٹنے کا اختیار حاصل ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے بنچ کے سامنے دعویٰ کیا کہ طالب علم کے اہل خانہ نے 24 جون کی شام 4.45 بجے تک گاؤں والوں سے 17,500 روپے کی رقم جمع کر لی تھی لیکن وہ مقررہ تاریخ کی شام 5 بجے کی آخری تاریخ سے پہلے آن لائن ادائیگی نہیں کر سکے۔ آئی آئی ٹی سیٹ الاٹمنٹ اتھارٹی کے ایک وکیل نے پھر دلیل دی کہ اس کے لاگ ان کی تفصیلات سے پتہ چلتا ہے کہ اس نے 3 بجے لاگ ان کیا تھا۔ بنچ نے کہا کہ انہیں دیکھنا چاہئے کہ کیا کچھ کیا جا سکتا ہے کیونکہ یومیہ اجرت والے مزدور کے کنبہ کے لئے 17,500 روپے کا بندوبست کرنا ایک بڑا کام تھا اور انہوں نے یہ رقم گاؤں والوں سے اکٹھی کی۔ '' عدالت عظمیٰ نے محسوس کیا کہ کوئی قابل فہم وجہ نہیں تھی کہ اگر درخواست گزار کے پاس 17,500 روپے کی رقم ادا ذریعہ ہوتا تو وہ رقم کی ادائیگی کیوں نہیں کرتا۔ ان کے سماجی اور معاشی پس منظر پر غور کرتے ہوئے، بنچ نے یہ بھی کہا کہ عرضی گزار کے بڑے بھائی آئی آئی ٹی کھڑگپور اور این آئی ٹی ہمیرپور کے طالب علم تھے۔ بنچ نے ہدایت کی کہ درخواست گزار 17,500 روپے کی رقم ذاتی طور پر ادا کرے گا اور اسے اسی بیچ میں داخل کیا جائے جس میں اسے داخل کیا گیا تھا اور اسے ہاسٹل میں داخلے جیسے تمام فوائد فراہم کیے جائیں۔

Source: uni news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments