Kolkata

ساتنانو بنرجی نے سوجئے کرشنا بھدرا 'کاکو' کو 2.5 کروڑ روپے دیے تھے ، سی بی آئی کا عدالت میں دعویٰ

ساتنانو بنرجی نے سوجئے کرشنا بھدرا 'کاکو' کو 2.5 کروڑ روپے دیے تھے ، سی بی آئی کا عدالت میں دعویٰ

کلکتہ: بھرتی بدعنوانی کے معاملے میں گرفتاررسانتانو بنرجی کی ضمانت کے معاملے پر بدھ کو سماعت ہوئی۔ اس معاملے میں، سی بی آئی نے عدالت میں دھماکہ خیز دعویٰ کیا کہ سانتانو نے سوجئے کو تقریباً 2.5 کروڑ روپے دیے تھے۔سی بی آئی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یہ شانتانو بنرجی سوجئے کرشنا بھدرا کے ہینڈلرز میں سے ایک تھا۔ وہ کبھی حکمران جماعت کے رہنما تھے۔ ان کے سیاسی تعلقات تھے۔ کافی بااثر۔ اس نے نہ صرف پیسے کے عوض نااہلوں کے لیے نوکریوں کا بندوبست کیا بلکہ سیاسی اثر و رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے ہگلی ڈسٹرکٹ پرائمری کونسل سے اپنی پسند کی پوسٹنگ کا بھی انتظام کیا۔سانتانو کے کئی ایجنٹ اور سب ایجنٹ تھے۔ پیسہ ان کے ذریعے آتا تھا۔ وہ سوجئے کرشن بھدر کو پیسے دیتا تھا۔ مرکزی ایجنسی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ رقم بہت زیادہ چلی گئی ہے۔ اس میں سرکاری ملازمین بھی شامل ہیں۔ اس صورتحال میں اگر اسے ضمانت مل جاتی ہے تو وہ گواہوں کو متاثر کرے گا جس سے تفتیش میں خلل پڑے گا۔ عدالت میں سی بی آئی کے وکیل کا تبصرہ۔اتفاق سے سی بی آئی نے چارج شیٹ داخل کرتے وقت شاتنانو کے نام کا پہلے ذکر کیا تھا۔ عدالت میں جمع کرائی گئی تیسری ضمنی چارج شیٹ میں سی بی آئی نے دعویٰ کیا کہ شانتانو بنرجی اور کنتل گھوش کے درمیان سوجئے کرشنا بھدرا کے گھر پر ملاقات ہوئی تھی۔ وہاں کنٹل کی ہدایت پر گفتگو ریکارڈ کی گئی۔ سی بی آئی نے وہ ریکارڈنگ ضبط کر لیسی بی آئی چارج شیٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ریکارڈنگ میں سوجئے کرشنا بھدرا کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا ہے کہ ابھیشیک بنرجی نے پرائمری میں غیر قانونی تقرریوں کے لیے 15 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا ہے۔ تاہم متعلقہ آڈیو میں سوجئے کو یہ کہتے ہوئے سنا جا رہا ہے کہ وہ رقم نکالنے سے قاصر ہیں۔ اس کے علاوہ کنتل گھوش اور شانتانو بنرجی نے مزید دو ہزار ملازمت کے متلاشیوں کو نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ ان سے 100 کروڑ وصول کریں گے۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments