Kolkata

جادوپور یونیورسٹی معاملے میں سہیل کو ملی ضمانت، آتش زنی کے الزام میں ایک اور طالب علم گرفتار

جادوپور یونیورسٹی معاملے میں سہیل کو ملی ضمانت، آتش زنی کے الزام میں ایک اور طالب علم گرفتار

کلکتہ : احتجاجی تصادم کے واقعہ کو 12 دن گزر چکے ہیں۔ گرفتاری تاحال جاری ہے۔ پولیس نے بدھ کو جادھو پور یونیورسٹی کے ایک اور طالب علم کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار شخص کا نام شندیپ مہات ہے۔ اس پر آتش زنی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔واقعہ کی رات جادو پور یونیورسٹی کے کیمپس میں واقع ایک دفتر میں آگ لگ گئی۔ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی گئی۔ پولیس ذرائع کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج میں شندیپ کو آگ لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ شندیپ کو آج اس الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بیان میں کئی تضادات پائے گئے۔یکم مارچ کو پروفیسروں کی تنظیم ویب کوپر کی میٹنگ میں وزیر تعلیم برتیا باسو موجود تھے۔ طلباء کے ایک گروپ نے ان کے گرد احتجاج شروع کر دیا اور طلباءکونسل کے انتخابات کا مطالبہ کیا۔ احتجاج نے انتہائی شکل اختیار کر لی۔ پولیس اس واقعہ کے بعد سے تحقیقات کر رہی ہے۔ ہائی کورٹ میں بھی کیس چل رہا ہے۔محمد ساحل علی نامی ایک اور طالب علم کو اس دن کے واقعے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ انہیں بدھ کو علی پور کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ انہیں آج 5000 روپے کے ذاتی مچلکے پر مشروط ضمانت دی گئی۔ دوسری طرف ایک اور جادوپور کے طالب علم دیپن کنڈو کو اسی دن عدالت میں راحت ملی۔ تاہم جسٹس تیرتھنکر گھوش نے کہا ہے کہ اس وقت کوئی عبوری حکم جاری کرنا ممکن نہیں ہے

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments