Bengal

ریاستی حکومت مالدہ، مرشدآباد میں دریا کے کٹاﺅکو روکنے کے لیے خصوصی منصوبہ بندی بنا نے جارہی ہے! وزیر آبپاشی

ریاستی حکومت مالدہ، مرشدآباد میں دریا کے کٹاﺅکو روکنے کے لیے خصوصی منصوبہ بندی بنا نے جارہی ہے! وزیر آبپاشی

مالدہ اور مرشد آباد میں ایک مسئلہ دریا کے پشتوں کا ٹوٹنا ہے! ممتا بنرجی کی حکومت نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک نئی پہل کی ہے۔ ریاستی وزیر آبپاشی مانس بھوئیاں نے بدھ کو اسمبلی میں یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ کٹاﺅ کو روکنے کے لیے حکومت ایک خصوصی منصوبہ (ماسٹر پلان) بنانے جا رہی ہے۔مالدہ اور مرشد آباد میں ندی کے پشتوں کی ٹوٹ پھوٹ کئی دنوں سے ریاستی حکومت کے لیے درد سر بنی ہوئی ہے۔ ہر سال کٹاو کو روکنے کے لیے مختلف اقدامات کیے جاتے ہیں لیکن اس کے باوجود کوئی مستقل حل نہیں نکلتا۔ اس بار، ریاستی حکومت اس کٹاو کو روکنے کے لیے ایک خاص منصوبہ کے بارے میں سوچ رہی ہے۔ وزیر آبپاشی نے بدھ کو اسمبلی میں دریا کے کٹاو سے متعلق بی جے پی ممبر اسمبلی گوپال ساہا کے سوال کے جواب میں یہ بات کہی۔وزیر آبپاشی نے خصوصی منصوبہ کا اعلان کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے مرکزی محرومی کے الزامات بھی لگائے۔ مانس نے بدھ کو کہا، "مختلف اضلاع میں ہزاروں لوگ دریا کے بند ٹوٹنے کی وجہ سے زمین، مکانات اور اسکولوں سے محروم ہو رہے ہیں۔" اس کے باوجود مرکز اس سیکٹر کو پیسہ نہیں دے رہا ہے۔'' انہوں نے دعویٰ کیا، ''ہمارے وزیر اعلیٰ نے مالدہ اور مرشد آباد میں ندیوں پر بند باندھنے کے لیے خصوصی منصوبہ بندی کی ہے۔'' بی جے پی ایم ایل اے کو مخاطب کرتے ہوئے وزیر آبپاشی نے کہا، ''آپ کو اپنی حکومت سے رقم دینے کے لیے کہنا چاہیے۔اگرچہ وزیر آبپاشی نے دریا کے کٹاﺅ کو روکنے کے لیے ایک خصوصی منصوبے کا اعلان کیا لیکن اس پر عمل درآمد کیسے کیا جائے گا اس بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ غور طلب ہے کہ گھٹال 'ماسٹر پلان' کو لے کر ریاستی حکومت کا مرکز کے ساتھ طویل عرصے سے تنازع چل رہا ہے۔ یہ مسئلہ لوک سبھا میں اٹھایا گیا ہے۔ گھٹال کے ایم پی اور اداکار دیپک ادھیکاری (دیو) نے بار بار گھٹال ماسٹر پلان کے بارے میں بات کی ہے۔ ریاستی حکومت نے کہا ہے کہ وہ اپنے فنڈز کا استعمال کرتے ہوئے گھٹال 'ماسٹر پلان' کو نافذ کرے گی۔ اس منصوبہ کے لیے بھی مرکز کے خلاف فنڈز کی عدم ادائیگی کے الزامات تھے۔ اس بار ممتا کی حکومت نے مالدہ اور مرشد آباد میں ندی کٹاﺅکے بارے میں وہی شکایت اٹھائی۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments