نئی دہلی، 23 جولائی :مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ٹیکس میں حصہ داری کے طور پر مرکز سے 12.47 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ منتقل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ پچھلے مالی سال کے نظرثانی شدہ تخمینوں کے مطابق ریاستوں کو 2023-24 میں ٹیکس کے حصہ کے طور پر 11.04 لاکھ کروڑ روپے ملے تھے۔ بجٹ کے کاغذات کے مطابق موجودہ مالی سال میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں منتقلی کا تخمینہ تقریباً 23.49 لاکھ کروڑ روپے رہنے کا اندازہ ہے۔ ان میں ٹیکسوں میں ریاستوں کی حصہ داری، کچھ اہم اسکیموں اور پروگراموں اور اشیاء کے تحت امداد اور گرانٹ، مالیاتی کمیشن کی سفارشات کے تحت شہری اور دیہی علاقوں کے مقامی اداروں ، ریاستی آفات ریلیف فنڈ وغیرہ کے لئے امداد، مرکزی اسکیموں کے لیے ریاستوں کو سرمایہ اور ریونیو اکاؤنٹ پر دی جانے والی رقم اور دہلی، پڈوچیری اور جموں و کشمیر میں کل منتقلی پرادا کی جانے والی رقم شامل ہے۔ سال 2023-23 کے نظرثانی شدہ بجٹ تخمینوں کے مطابق ان اشیاء کے تحت مرکز سے ریاستوں کو کی گئی کل منتقلی 20.99 لاکھ کروڑ روپے سے کچھ زیادہ تھی۔ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) جیسے اہم سربراہوں کے تحت منتقلی کا تخمینہ تقریبا 2.25 کروڑ روپے ہے جو پچھلے سال 1.61 کروڑ روپے تھا۔ مالیاتی کمیشن کے گرانٹس کے تحت ریاستوں کو اس مالی سال میں مجموعی طورپر 1.32 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے جائیں گے، جو کہ پچھلے سال کے 1.40 لاکھ کروڑ روپے (نظرثانی شدہ تخمینہ) سے کم ہے۔ سال 2022-23 میں اس شرح کے تحت ریاستوں کو کل ملاکر 1.73 لاکھ کروڑ روپے دیے گئے تھے۔ یہ کمی ٹیکس میں حصہ داری کے بعد محصولات کے خسارے کو پورا کرنے کے لیے دی جانے والی گرانٹس کی دفعات میں مسلسل آرہی گراوٹ کا نتیجہ ہے۔ اس سال اس آئٹم کے تحت کل ٹرانسفر کا تخمینہ 40778 کروڑ روپے رہے گا جب کہ گزشتہ مالی سال میں اس آئٹم کے تحت حقیقی منتقلی 51673 کروڑ روپے تھی۔ مالی سال 2022-23 میں ریونیو خسارے کی گرانٹ 86201 کروڑ روپے تھی۔ موجودہ مالی سال میں شہری اداروں کے لیے گرانٹ کو بڑھا کر 25653 کروڑ روپے (تخمینہ) رکھا گیا ہے۔ اسی طرح دیہی اداروں کے لیے 49800 روپے کی منظوری کا انتظام کیا گیا ہے۔ پچھلے سال کے نظر ثانی شدہ تخمینوں میں یہ اعداد و شمار بالترتیب 49800 کروڑ روپے اور 40778 کروڑ روپے تھے۔ اس کے علاوہ اس بار مرکزی اسپانسرڈ اسکیموں کے لیے ریاستوں کو 6.87 لاکھ کروڑ روپے دینے کا انتظام کیا گیا ہے جبکہ گزشتہ سال اس شرح کے تحت 6.36 لاکھ روپے دیے گئے تھے۔ اس بار مرکزی اسکیموں کے تحت دہلی، پڈوچیری اور جموں و کشمیر کو کل ملاکر 57798 کروڑ روپے دیے جائیں گے۔ پچھلے سال اصل منتقلی 56757 کروڑ روپے تھی۔
Source: uni news
جے این یو کے لاپتہ طالب علم نجیب احمد کی والدہ کو نہ بیٹا ملا ، نہ انصاف،دہلی عدالت نے کیس کو بند کرنے کی دی اجازت
کرناٹک میں گایوں کے معاملے پر تنازع، شری رام سینا کے پانچ کارکنوں کے ساتھ مارپیٹ
اورنگزیب پر ریمارکس : ابو عاصم اعظمی نے ایف آئی آر منسوخی کے لیے عدالت سے رجوع
تلنگانہ فارما فیکٹری دھماکہ: ہلاکتوں کی تعداد 37 تک پہنچ گئی،زخمیوں میں 10 کی حالت نازک
’سماج واد‘ نہیں، در اصل ’نماز واد‘ کا حامی ہے انڈیا بلاک، بی جے پی
تلنگانہ میں بی جے پی کو ملی بری خبر، رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ نے دیا استعفیٰ
ایئر فورس کو سیاسی قیادت کے احکامات کے باعث پاکستان کے ہاتھوں نقصان ہوا: انڈین ڈیفنس اتاشی
منی پور میں پھر تشدد، چوراچاندپور میں نامعلوم بندوق برداروں کی فائرنگ، ایک ضعیفہ سمیت 4 افراد ہلاک
تاج محل کے قریب فائرنگ سے سیاحوں میں مچی دہشت
بیٹی کی محبت کی شادی،باپ نے نواسہ کو کسی اورکو گود دے دیا۔آندھرا پردیش میں انسانیت کو شرمسارکرنے والاواقعہ
تلنگانہ: انڈسٹریل ایریا میں کیمیکل فیکٹری میں زوردار دھماکہ، 10 ہلاک، کئی زخمی
مہاراشٹر حکومت نے اپوزیشن کے سخت احتجاج کے درمیان ہندی سے متعلق حکومتی قرارداد واپس لی
بھوپال کے مشہور ’90 ڈگری‘ موڑ والے پل کے معاملے میں سات انجینئرز معطل
رتھ یاترا کے دوران بھگدڑ سے 3 ہلاکتوں کے بعد ریاستی حکومت کی کارروائی، ڈی ایم اور ایس پی کا تبادلہ، 2 افسران معطل