نئی دہلی، 08 اکتوبر: بھارتیہ جنتا پارٹی نے ہریانہ کے انتخابی مہابھارت میں حکومت مخالف لہر کے حوالے سے سیاسی پنڈتوں کی پیشین گوئیوں کو ٹھکراتے ہوئے تاریخی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور مسلسل تیسری بار جیت حاصل کی۔ اس بار، بی جے پی، جس نے پچھلی اسمبلی میں ریاست میں مخلوط حکومت چلائی، 90 رکنی اسمبلی میں 48 سیٹوں پر واضح اکثریت حاصل کرکے دس سال بعد اقتدار میں واپسی کے اہم اپوزیشن کانگریس کے منصوبوں کو خاک میں ملا دیا۔ براہ راست مقابلے میں بی جے پی نے کانگریس کو شکست دی اور کانگریس صرف 37 سیٹوں تک ہی پہنچ سکی۔ سال 2019 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو 40 اور کانگریس کو 31 سیٹیں ملی تھیں۔ کچھ عرصہ قبل بی جے پی سے اتحاد توڑ کر الیکشن لڑنے والی جن نائک جنتا پارٹی اس بار اپنا کھاتہ بھی نہیں کھول سکی، جبکہ گزشتہ انتخابات میں پارٹی کو 10 سیٹیں ملی تھیں۔ انڈین نیشنل لوک دل کو اس بار دو سیٹیں (ڈبوالی اور رانیہ) ملی ہیں۔ آزاد امیدواروں نے گنور، بہادر گڑھ اور حصار تین سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ ہریانہ کے نتائج سے کانگریس حیران نظر آئی، پارٹی نے ان نتائج کو غیر متوقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں قبول نہیں کیا جاسکتا۔ کانگریس کے چیف ترجمان جے رام رمیش اور پون کھیڑا نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہریانہ میں پارٹی سے جیت چھین لی گئی ہے۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) میں بے ضابطگیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی اس کے خلاف الیکشن کمیشن سے پورے حقائق کے ساتھ رجوع کرے گی۔ بی جے پی نے اپنی جیت کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اس کی حکومت کی دس سالہ گڈ گورننس اور محنت کا نتیجہ ہے۔ بی جے پی لیڈر انل وج نے کہا کہ یہ نتائج پوری طرح سے متوقع ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا ہے کہ ہریانہ کے انتخابات ایک سبق سکھاتے ہیں کہ کسی کو زیادہ اعتماد نہیں ہونا چاہئے۔ پارٹی لیڈر اور دہلی کے وزیر گوپال رائے نے کہا کہ ہم پہلے ہی محسوس کر رہے تھے کہ ایگزٹ پول کے تخمینے زمینی حقیقت سے میل نہیں کھاتے۔
Source: uni news
جے این یو کے لاپتہ طالب علم نجیب احمد کی والدہ کو نہ بیٹا ملا ، نہ انصاف،دہلی عدالت نے کیس کو بند کرنے کی دی اجازت
کرناٹک میں گایوں کے معاملے پر تنازع، شری رام سینا کے پانچ کارکنوں کے ساتھ مارپیٹ
اورنگزیب پر ریمارکس : ابو عاصم اعظمی نے ایف آئی آر منسوخی کے لیے عدالت سے رجوع
تلنگانہ فارما فیکٹری دھماکہ: ہلاکتوں کی تعداد 37 تک پہنچ گئی،زخمیوں میں 10 کی حالت نازک
’سماج واد‘ نہیں، در اصل ’نماز واد‘ کا حامی ہے انڈیا بلاک، بی جے پی
تلنگانہ میں بی جے پی کو ملی بری خبر، رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ نے دیا استعفیٰ
ایئر فورس کو سیاسی قیادت کے احکامات کے باعث پاکستان کے ہاتھوں نقصان ہوا: انڈین ڈیفنس اتاشی
منی پور میں پھر تشدد، چوراچاندپور میں نامعلوم بندوق برداروں کی فائرنگ، ایک ضعیفہ سمیت 4 افراد ہلاک
تاج محل کے قریب فائرنگ سے سیاحوں میں مچی دہشت
بیٹی کی محبت کی شادی،باپ نے نواسہ کو کسی اورکو گود دے دیا۔آندھرا پردیش میں انسانیت کو شرمسارکرنے والاواقعہ
تلنگانہ: انڈسٹریل ایریا میں کیمیکل فیکٹری میں زوردار دھماکہ، 10 ہلاک، کئی زخمی
مہاراشٹر حکومت نے اپوزیشن کے سخت احتجاج کے درمیان ہندی سے متعلق حکومتی قرارداد واپس لی
بھوپال کے مشہور ’90 ڈگری‘ موڑ والے پل کے معاملے میں سات انجینئرز معطل
رتھ یاترا کے دوران بھگدڑ سے 3 ہلاکتوں کے بعد ریاستی حکومت کی کارروائی، ڈی ایم اور ایس پی کا تبادلہ، 2 افسران معطل