Kolkata

رینک جمپنگ کرکے نوکری حاصل کرنے والے امتحان میں نہیں بیٹھ سکیں گے

رینک جمپنگ کرکے نوکری حاصل کرنے والے امتحان میں نہیں بیٹھ سکیں گے

کولکاتا21مئی :سپریم کورٹ نے ایس ایس سی بھرتی کے عمل میں 'رینک جمپنگ' کے ذریعے ملازمت حاصل کرنے والوں کو امتحان میں بیٹھنے کی اجازت دینے کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس سلسلے میں ملک کے ریٹائرڈ چیف جسٹس سنجیو کھنہ نے جو فیصلہ دیا ہے وہ بالکل درست ہے۔ وہ بے روزگار اساتذہ یا تعلیمی کارکن نئی بھرتی کے عمل میں حصہ نہیں لے سکیں گے اور نہ ہی امتحان میں بیٹھ سکیں گے۔ایس ایس سی میرٹ لسٹ یا رینک میں پیچھے رہنے کے باوجود دوسروں سے اوپر اٹھنا 'رینک جمپ' کہلاتا ہے۔ اس طرح ملازمتیں حاصل کرنے والوں پر بھی 'نااہل' کا لیبل لگا دیا گیا ہے۔ ملازمتیں ملنے کے نتیجے میں وہ امیدوار جو فہرست میں اونچے نمبر پر تھے اور جن کا امتحان میں نسبتاً بہتر رزلٹ تھا وہ محروم رہ گئے۔ سپریم کورٹ نے بدعنوانی کے الزامات کی وجہ سے 2016 کے پورے SSC پینل کو منسوخ کر دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں 25,735 افراد کی ملازمتیں ختم ہوئیں۔ نئی بھرتی کا عمل شروع کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ ان میں سے کچھ کی شناخت 'نا مناسب' کے طور پر کی گئی ہے۔ ان کی تنخواہیں بھی واپس کی جائیں۔ وہ نئی بھرتی کے عمل میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ 'نااہل' کی اس فہرست میں تین اہم قسم کے بے روزگار افراد شامل ہیں - وہ لوگ جنہوں نے وائٹ پیپر جمع کروا کر نوکریاں حاصل کیں، وہ لوگ جنہوں نے پینل سے باہر یا پینل کی مدت ختم ہونے کے بعد نوکریاں حاصل کیں، اور وہ لوگ جنہوں نے 'رینک جمپنگ' کے ذریعے نوکریاں حاصل کیں۔ ملازمتوں سے محرومی کا تیسرا مرحلہ عدالت میں چلا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے وائٹ پیپر جمع نہیں کیا۔ ان کے نام بھی پینل میں تھے۔ امتحان پاس کر کے انہیں نوکری مل گئی۔ اس لیے نئی بھرتی کے عمل میں بھی انہیں امتحان میں بیٹھنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments