Kolkata

ڈینگو اور ملیریا سے بچاو کے لیے کولکاتا کے تمام ٹریفک گارڈ کی صفائی کا حکم

ڈینگو اور ملیریا سے بچاو کے لیے کولکاتا کے تمام ٹریفک گارڈ کی صفائی کا حکم

کولکاتا21مئی : مانسون آ رہا ہے۔ ملیریا اور ڈینگی کا خوف بڑھتے جا رہا ہے۔ اس سے پہلے لالبازار نے کولکتہ کے ہر ٹریفک گارڈ کے ساتھ ساتھ ٹریفک محکمہ کی سات شاخوں کے دفاتر کو مکمل طور پر صاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹریفک گارڈ کے باہر ہریالی بھی کی جائے گی۔ لال بازار کے عہدیداروں نے اس کے لئے نصف کروڑ روپئے مختص کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کولکتہ کے ہر پولیس اسٹیشن اور مسلح افواج کی بیرکوں کو مانسون سے پہلے صاف رکھنے کا حکم دیا ہے۔کولکتہ پولیس کے ساتھ ساتھ مختلف اضلاع اور کمشنریٹ کے پولیس افسران نے بھی ریاست کے تھانوں کو صاف ستھرا رکھنے کا حکم دیا ہے۔ ضبط شدہ گاڑیاں کولکتہ کے کئی تھانوں کے قریب چھوڑ دی گئی ہیں۔ لالبازار نے پولیس اسٹیشنوں کو گاڑی میں پانی جمع ہونے کے بارے میں بھی خبردار کیا ہے تاکہ مچھر انڈے نہ دے سکیں۔ کولکتہ پولیس کے تحت 26 ٹریفک گارڈز ہیں۔ بھانگڑ علاقہ کولکتہ پولیس کے دائرہ اختیار میں آنے کے بعد بھانگڑ میں جدید ترین ٹریفک گارڈ بنایا گیا تھا۔ مختلف اوقات میں شکایتیں کی جاتی رہی ہیں کہ ہر ٹریفک گارڈ کو صاف نہیں رکھا جاتا۔ کچھ ٹریفک گارڈز کے حالات بھی ناگفتہ بہ ہیں۔ زیادہ تر معاملات میں، ٹریفک گارڈز کے پاس بیرکیں ہوتی ہیں۔ ٹریفک پولیس کے جوانوں نے وہیں آرام کیا۔ وہ وہاں کھاتے پیتے ہیں اور اکثر رات رہتے ہیں۔ نتیجے کے طور پر، اگر گارڈ کا ماحول غیر صحت مند ہے، تو انہیں پریشانی ہو سکتی ہے. اس وجہ سے گارڈز کی صفائی کے ساتھ ضرورت کے مطابق ان کی مرمت بھی کی جا سکتی ہے۔ لالبازار اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بھی اقدامات کر رہا ہے کہ نہ صرف ٹریفک گارڈ کے اندر بلکہ اس کے آس پاس کا علاقہ بھی صاف رہے۔ کیونکہ کئی بار غیر ضروری چیزیں ٹریفک گارڈ کے باہر رکھ دی جاتی ہیں۔ پولیس افسران اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پانی پر نظر رکھے ہوئے ہیں کہ اس میں مچھروں کا لاروا جمع نہ ہو۔ ان کی صفائی، ہرے بھرے اور خوبصورت بنانے پر بھی زور دیا گیا ہے۔ تاہم مچھروں اور کیڑوں کو جھاڑیوں میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments