کلکتہ : بے روزگار اساتذہ اور تعلیمی کارکنوں پر لاٹھی چارج ہوئی۔ پولیس پر زیادتی کے الزامات لگے۔ ایک وکیل نے کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے پاس بدھاننگر کمشنریٹ کے خلاف از خود کارروائی کے لیے درخواست دائر کی ہے۔بیروزگار ایک بار پھر سڑکوں پر آگئے ہیں۔ ان کے احتجاج کو لے کر کل وکاش بھون میں ہنگامہ برپا تھا۔ مظاہرین نے دوپہر کو ترقی بھون کا گیٹ توڑ دیا۔ رات ہوتے ہی کشیدگی بڑھ گئی، پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کرنے کا الزام لگایا۔ کئی اساتذہ اور تعلیمی کارکن شدید زخمی ہوئے۔ ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا۔وکیل رجنیل مکھرجی نے کل رات کے واقعہ کے سلسلے میں بدھان نگر کمشنریٹ کے خلاف از خود کارروائی کے لیے کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے پاس عرضی داخل کی ہے۔انہوں نے ای میل کے ذریعے اپیل کی کہ وہ چیف جسٹس کی توجہ کل وکاس بھون کے سامنے احتجاج کو گھیرے ہوئے تصادم کی طرف مبذول کرائیں۔ انہوں نے پولیس سے زیادتی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا
Source: social media
جان بڑلا کے ترنمول کانگریس میں جانے پر دلیپ گھوش کو تشویش
کلکتہ میں بی جے پی کے ترنگا یاترا پروگرام سے دلیپ گھوش غائب رہے
ر یاست بقایا ڈی اے کا25 فیصد اداکرے۔ سپریم کورٹ کا عبوری فیصلہ
وکاش بھون احتجاج : اساتذہ کی پٹائی میں پولیس کا 'اوور ری ایکشن'، چیف جسٹس سے کارروائی کی درخواست
گرفتار دہشت گردنے پوچھ گچھ کے دوران اس بات کا انکشاف کیا بنگال میں جماعت المجاہدین کے دہشت گرد حملہ کرسکتے ہیں
مظاہرین نے غیر قانونی کام کیا ہے: پولس کی وضاحت
وکاش بھون احتجاج : اساتذہ کی پٹائی میں پولیس کا 'اوور ری ایکشن'، چیف جسٹس سے کارروائی کی درخواست
ہم پرامن حتجا ج کر رہے ہیں، کوئی توڑ پھوڑ نہیں کی ، دھرنے میں بیٹھے اساتذہ کا کہنا
اساتذہ پر احتجاج کے دوران مار پیٹ کرنے کا الزام ! پولیس نے مظاہرین کے خلاف مقدمہ درج کیا
زیورات کی خریداری کے لیے آن لائن ادائیگی کے نام پر فراڈ