کلکتہ: بدھ کو قانون ساز اسمبلی میں سوال و جواب کے اجلاس کے دوران وزیر جنگلات بیربہا ہنسدا نے کہا کہ پچھلے سال ہر رکن اسمبلی کو 1000 پودے دیئے جانے تھے۔ لیکن وزیر جنگلات نے کہا کہ چند ایم ایل اے کے علاوہ کسی نے درخت نہیں لیے۔ حال ہی میں جھارگرام، جنگل محل سمیت کئی جنگلاتی علاقوں میں آگ لگ گئی ہے۔ اس موضوع پر بات کرتے ہوئے، یہ قانون ساز اسمبلی کے سوال و جواب کے اجلاس میں سامنے آیا۔بی جے پی ایم ایل اے چندنا بووری نے پوچھا، ”ہر بار شلتورہ جنگل میں آگ لگتی ہے۔ محکمہ جنگلات اس آگ پر قابو پانے کے لیے کیا اقدامات کر رہا ہے؟ بیربہا ہنسدا نے کہا، "محکمہ جنگلات کوشش کر رہا ہے۔ لیکن اگر علاقے کے عوامی نمائندے اپنے طریقے سے آگ پر قابو پانے کی کوشش کریں، پنچایت ممبران سے بات کریں تو فائدہ ہے۔اس کے بعد، بیربہا ہنسدا نے کہا کہ 31 دسمبر 2022 تک، سرکاری اور نجی اقدامات سے 31.51 مربع کلومیٹر جنگلاتی علاقے میں تجارتی اور غیر تجارتی منصوبے بنائے گئے ہیں۔ 31.50 مربع کلومیٹر جنگلاتی رقبے پر کردار کو برقرار رکھتے ہوئے کام کیا گیا ہے۔ اس وقت ریاست میں 11,879 مربع کلومیٹر جنگلات کا رقبہ ہے۔تب آئی ایس ایف کے ایم ایل اے نوشاد صدیقی نے سوال کیا کہ جنگل کے بنیادی علاقے میں کتنی غیر قانونی تعمیرات ہوئی ہیں اور انہیں روکنے کے لیے کیا اقدامات کیے گئے ہیں؟
Source: social media
گورنر نے پی ایس سی چیئر مین کی تقرری کا حکم دے کر ریاست کو نشانہ بنایا
کچھڑی میں چھپکلی، بچوں کے ساتھ بڑوں نے آئی سی ڈی ایس کا کھانا کھایا
ہڑتال کو کامیاب بنانے کے لیے مظاہرین نے سڑک پر ٹائر جلائے
بھارت بند لائیو : پولیس نے مظاہرین کو تھپڑ مارا، جگہ جگہ سڑکیں بند
شہد کی مکھیوںکا حملہ ، خواتین سمیت کئی لوگ زخمی
بردوان میں بند کا کوئی اثر نہیں
گورنر نے پی ایس سی چیئر مین کی تقرری کا حکم دے کر ریاست کو نشانہ بنایا
کچھڑی میں چھپکلی، بچوں کے ساتھ بڑوں نے آئی سی ڈی ایس کا کھانا کھایا
ہڑتال کو کامیاب بنانے کے لیے مظاہرین نے سڑک پر ٹائر جلائے
بھارت بند لائیو : پولیس نے مظاہرین کو تھپڑ مارا، جگہ جگہ سڑکیں بند