Kolkata

نابالغ کی چھاتی پکڑنا  پوسکو ایکٹ کے تحت عصمت دری کی کوشش نہیں ہے'، کلکتہ ہائی کورٹ نے کہا

نابالغ کی چھاتی پکڑنا پوسکو ایکٹ کے تحت عصمت دری کی کوشش نہیں ہے'، کلکتہ ہائی کورٹ نے کہا

کولکتہ26اپریل: نابالغ کی چھاتیوں کو پکڑناپوسکو ایکٹ کے تحت عصمت دری کی کوشش نہیں سمجھا جاتا ہے۔ یہ کلکتہ ہائی کورٹ کا مشاہدہ ہے۔ ہائی کورٹ کے جسٹس اریجیت بنرجی اور جسٹس بسواروپ چودھری کی ڈویڑن بنچ میں ایک کیس کی سماعت ہو رہی تھی۔ اس کیس میں درخواست گزار کو ضمانت مل گئی۔ایک شخص کو POCSO ایکٹ کی دو دفعہ کے تحت قصوروار پایا گیا۔ سزا 12 سال قید اور 50 ہزار ٹکا جرمانہ ہے۔ اس شخص نے فیصلے کو چیلنج کیا اور ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ اس کا دعویٰ ہے کہ اسے جھوٹے الزامات میں پھنسایا گیا ہے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ اس کے خلاف عصمت دری کی کوشش کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔یہ شخص اپیل کرنے سے پہلے ہی 2 سال اور 4 ماہ قید کاٹ چکا تھا۔ مدعی کے وکیل نے دعویٰ کیا کہ ان کے موکل کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 376 کے تحت الزامات درج کرنا ممکن نہیں تھا کیونکہ وہاں کوئی دخل نہیں تھا۔ ان کا دعویٰ ہے کہ اس معاملے میں POCSO ایکٹ کی دفعہ 10 کے تحت جنسی ہراسانی کے الزامات درج کیے جا سکتے ہیں۔ اس صورت میں، سزا 5-7 سال قید ہو سکتی ہے۔ تمام ثبوتوں کی جانچ کے بعد ڈویڑن بنچ نے کہا کہ دخول کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ لہذا، ایک نابالغ کی چھاتیوں کو زبردستی نچوڑنے کا ثبوت انتہائی جنسی ہراسانی کے الزامات کا باعث بن سکتا ہے۔ تاہم عدالت نے کہا کہ یہ عصمت دری کی کوشش نہیں تھی۔ اصل الزام یہ تھا کہ ملزم نے نشے کی حالت میں نابالغ لڑکی کی چھاتی پکڑی تھی۔ تاہم ہائی کورٹ نے کہا کہ دخول کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔غور طلب ہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے پہلے کہا تھا کہ نابالغ کی چھاتی کو پکڑنا یا اس کے پاجامہ کی رسی پھاڑنا عصمت دری کی کوشش نہیں ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو لے کر کافی تنقید ہوئی تھی۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے اس فیصلے کو روک دیا۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments