گزشتہ اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات میں جہاں گڑبڑ یا شور ہوا تھا یا کسی بوتھ یا پولنگ اسٹیشن سے بے ضابطگیوں کی شکایات موصول ہوئی ہوں وہاں پولس اسٹیشنوں کو الیکشن کمیشن کو پیشگی اطلاع دینی تھی۔ اس بار، مرکزی فورسز انتخابات کے اعلان سے قبل روٹ مارچ اور علاقے کے تسلط پر کام کریں گی۔ جو آج بروز ہفتہ سے ہونے والا ہے۔ لالبازار نے کہا، پہلے مرحلے میں کولکتہ پولیس کے لیے مختص مرکزی فورسز کو شہر لانے کے لیے پولیس اہلکار جمعہ کو اپنے کیمپ پہنچے۔ ان کے آج بروز ہفتہ شہر واپس آنے کا امکان ہے۔ غور طلب ہے کہ شمالی دیناج پور سے پانچ کمپنیاں، دو کمپنیاں جلپائی گوڑی اور بہار کے کشن گنج سے شہر میں آنے کی امید ہے۔ کولکتہ پولیس نے پہلے ہی ان کے لیے سات مقامات کا انتظام کیا ہے۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ فورسز کے جانے کے بعد انہیں الیکشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق تعینات کیا جائے گا۔
Source: Mashriq News service
شانتی پور میں سرکاری دفاتر میں توڑ پھوڑ کا الزام
کیا سرکاری ہسپتال میں بچے کی پیدائش پر پیسے لگتے ہیں؟
مہاکمبھ میں اشنان کے بعد ہوئے سڑک حادثہ میںدو خواتین ہلاک
بی ایس ایف کے اسسٹنٹ کمانڈنٹ منوج کمار کی وجہ سے سرحد پر جرائم قابو میں
ترنمو ل ایم پی رچنا بنرجی نے کمبھ میں ڈبکی لگائی
حکام نے سولہ لاپتہ ڈاکٹروں کے فہرست جاری کر دی
مدھیامک امتحان کے ددوران امتحانی مرکز میں چار امیدوار موبائل فون کے ساتھ پکڑے گئے
بیربھوم میں بم دھماکے بعد کنکرتلہ تھانے کے او سی کو ہٹا دیا گیا، کاجل شیخ کے قریبی رہنما گرفتار
ہوڑہ میں ایک ساتھ 3 مقامات پرای ڈی نے مارا چھاپہ ! تلاشی کے دوران ای ڈی کیا ڈھونڈ رہی ہے
کمبھ پر جانے سے پہلے بنگال کے تین یاتری سڑک حادثہ میںہلاک