منی پور کے تھوبل ضلع کے ضلع مجسٹریٹ نے مسلم اکثریتی حلقہ لیلونگ اسمبلی حلقہ میں اتوار کی رات ریاستی بی جے پی اقلیتی مورچہ کے صدر کے گھر کو ہجوم کی طرف سے نذر آتش کرنے کے بعد امتناعی حکم نافذ کر دیا۔ پولیس نے بتایا کہ لاٹھیوں اور پتھروں سے مسلح تقریباً 7,000 افراد کا ایک ہجوم لیلونگ میں محمد عسکر علی کے گھر پر گھس آیا اور اسے نذر آتش کر دیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب بی جے پی لیڈر نے وقف بل کی منظوری کی حمایت کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا۔ "وقف ترمیمی بل پر سیاست نہ کریں۔ بل کا خیرمقدم کریں۔ ہم وقف بل کی حمایت کرتے ہیں اتوار کی سہ پہر، لوگوں نے ایکٹ کے خلاف مسلم اکثریتی علاقوں میں احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کیا۔ اس دوران علی نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ کے لیے کمیونٹی سے معافی مانگی۔ "میں مسلمانوں اور میتی پنگل برادری سے مخلصانہ معافی مانگتا ہوں۔ میں آئندہ ایسی حرکت نہیں دہراؤں گا۔ میں پارلیمنٹ میں منظور شدہ وقف بل کی مخالفت کرتا ہوں، اور اسے فوری طور پر منسوخ کیا جانا چاہیے۔"
Source: social media
’’ہم ہندو ہیں، لیکن ہندی نہیں‘‘، راج ٹھاکرے نے مہاراشٹر کے اسکولوں میں ہندی کو تیسری زبان کے طور پر لازمی کرنے کے فیصلے کے خلاف
راج ٹھاکرے کی ہندی مخالفت پر گرفتاری کا مطالبہ
امرتسر بارڈر پر ہتھیاروں کا بڑا ذخیرہ برآمد
کشمیر کے ممتاز عالم دین آغا سید محمد باقر الموسوی انتقال کر گئے
اعظم خان کو تین مقدمات میں راحت، ایک کیس میں ضمانت مسترد، جیل سے رہائی ابھی ممکن نہیں
اگر دلت کی ہر بات سچ ہے تو مفتی محمد سعید پر لکھی باتوں کا بھی محبوبہ جواب دیں: عمر عبداللہ
دو ہزار روپے سے زیادہ کے یوپی آئی لین دین پر جی ایس ٹی لگانے کی کوئی تجویز نہیں ہے: وزارت خزانہ
گئوشالہ میں 100 گایوں کی موت کا دعویٰ کرنے والے ٹی ٹی ڈی کے سابق چیف کروناکر ریڈی کے خلاف مقدمہ درج
وقف ترمیمی قانون مکمل رد ہونے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی: مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اعلی عہدیداران کا اعلان
امیت شاہ یا کوئی شاہ تمل ناڈو پر حکومت نہیں کر سکتا: اسٹالن