International

مہاجرین کے معاملے پر پاکستان اسلامی و ہمسائیگی کی ذمے داریاں پوری کرے: افغان حکومت

مہاجرین کے معاملے پر پاکستان اسلامی و ہمسائیگی کی ذمے داریاں پوری کرے: افغان حکومت

پاکستان سے افغان مہاجرین کی بے دخلی سے متعلق افغان صدارتی محل ارگ میں اجلاس ہوا ہے۔ اجلاس کابل میں طالبان حکومت کے وزیرِ اعظم ملامحمدحسن اخوند کی زیرِ صدارت ہوا۔ افغان عبوری حکومت کی طرف سے جاری کیے جانے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں افغان مہاجرین کی پاکستان سے ملک بدری کے بارے میں گفتگو کی گئی۔ اعلامیے کے مطابق پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ افغان مہاجرین کے معاملے پر پاکستانی قیادت اسلامی اور ہمسائیگی کی ذمے داریاں پوری کرے۔ یکم اپریل سے ابتک 1355 افغان تارکینِ وطن واپس بھیجے جا چکے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افغانستان اور پاکستان کے عوام کے درمیان دہائیوں سے اچھے تعلقات ہیں، چاہتے ہیں کہ مذہبی، تاریخی اور ثقافتی تعلقات قائم رہیں۔ اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ دونوں ملکوں اور عوام کی ضرورت ہے، غلط اقدامات دونوں ملکوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔ طالبان قیادت نے اعلامیے میں افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کے لیے اقوامِ متحدہ اورعالمی اداروں سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب ملک میں رہائش پزیر غیر ملکیوں کے انخلاء کا سلسلہ جاری ہے، طورخم سرحد کے راستے سے 3 ہزار 669 غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کا انخلاء ہوا ہے۔ امیگریشن حکام کے مطابق غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کا طورخم سرحد کے راستے انخلاء یکم اپریل سے جاری ہے، جنہیں ضروری قانونی کارروائی کے بعد طورخم سرحد کے راستے سے بھیجاجاتا ہے۔ امیگریشن ذرائع کے مطابق گزشتہ روز 2242 غیر قانونی مقیم غیر ملکی رضا کارانہ طور پر لنڈی کوتل ٹرانزٹ کیمپ آئے، جہاں قانونی کارروائی پوری ہونے کے بعد انہیں طورخم سرحد کے راستے بھیجا گیا۔ ملک کے مختلف شہروں سے گرفتار 1427 غیر قانونی مقیم افراد کو طورخم سرحد منتقل کر دیا گیا ہے۔ یکم اپریل سے لے کر اب تک 11371 غیر قانونی غیر ملکیوں کو بھیجا جا چکا ہے۔ یاد رہے کہ 17 ستمبر 2023ء سے مارچ 2025ء تک 4 لاکھ 69 ہزار 159 افراد پر مشتمل 70 ہزار 494 افغان خاندان طورخم سرحد کے راستے وطن واپس لوٹ چکے ہیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments