ریاست کے مختلف حصوں میں ماب لنچنگ کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ متعدد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں، ترنمول کے رکن پارلیمنٹ سوگت رائے نے لنچنگ پر سخت قانون کی وکالت کرنے کے بعد ایک متنازعہ تبصرہ کیا۔ ان کے مطابق لنچنگ کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے۔ ایسا کئی بار ہوتا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ میڈیا نے اچانک نوٹس لیا ہے۔ سوگت رائے نے کہا، "بڑے پیمانے پر مار پیٹ کے واقعات اچانک نہیں بڑھ رہے ہیں۔ یہ پورے ملک میں ایک مسئلہ ہے نیا قانون اسے بڑے پیمانے پر مار پیٹ کے لیے قابل سزا بناتا ہے۔ بنگال کے کچھ واقعات ہماری نظروں میں آئے ہیں، سب دیکھ رہے ہیں۔ یہ بدقسمتی ہیں، لیکن غیر معمولی نہیں ہیں۔اتفاق سے بدھ کو ترنمول لیڈر کنال گھوش کے عوامی مار پیٹ کے بارے میں تبصرے نے بھی تنازعہ کو جنم دیا۔ کنال گھوش نے کہا، ”بڑے پیمانے پر مار پیٹ بڑھ رہی ہے، اس طرح کی باتیں بالکل ٹھیک نہیں ہیں۔ یہ موسمی اصطلاحات ہیں۔ سی پی ایم کے دور میں بڑے پیمانے پر مار پیٹ ہوئی تھی۔ بڑے پیمانے پر مار پیٹ کیا ہے؟ سی پی ایم کے دور میں بیجن پل پر بڑے پیمانے پر مار پیٹ کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ 17 آنندمرگی راہبوں اور راہباوں کو قتل کیا گیا۔ یہ ایک قتل عام ہے۔" ان کے بقول اگر کہیں لڑائی ہوئی بھی تو اجتماعی مار پیٹ کی گئی۔
Source: mashrique
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے سیلاب سے نمٹنے کیلئے انتظامیہ کو چوکس رہنے کی ہدایت دی
نیو ٹاﺅن میں خوفناک سڑک حادثہ، کار 100 کلومیٹرکی رفتار کے قریب تھی
داس پور کے سینکڑوں دیہاتیوں کے ساتھ دھوکہ دھڑی
گورنر کا چوپڑا کا دورہ منسوخ، متاثرین سلی گڑی میں ملنے کو تیار نہیں
چیف منسٹر کے خلاف گورنر کا ہتک عزت کا مقدمہ
رات کے وقت فٹ پاتھوں پر رہنے والوں کےلئے بھی ہوگا متبادل انتظام