فٹ پاتھوں پر 'غیر قانونی تجاوزات' پر قابو پانے کے لیے اقدامات کرنے کے بعد، کولکتہ میونسپل کارپوریشن رات کے وقت فٹ پاتھ پر رہنے والوں کے لیے متبادل انتظامات کرنے جا رہی ہے۔ گزشتہ ہفتے نابنا میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے حکم کے بعد، میئر فرہاد حکیم نے کولکتہ شہر میں ہاکروں کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک نئی ایپ لانچ کی اور سروے کا کام شروع کیا۔ اس دوران، شہر کے اہلکار اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ رات کے وقت فٹ پاتھ پر پناہ لینے والے باشندے کولکتہ میونسپلٹی کے قائم کردہ شیلٹر کیمپ میں جائیں۔ شہر کے فٹ پاتھوں اور پلوں کے نیچے پیدل چلنے والوں کا قبضہ ہے۔ بہت سے بے گھر لوگوں نے شہر کے فٹ پاتھوں پر پارک سرکس، سیالدہ، راجا بازار، بالی گنج، بہالہ، گریہاٹ سمیت مختلف علاقوں میں جھونپڑیاں بنا رکھی ہیں۔ کچھ لوگوں نے بانس کی لکڑی کے گھر بھی بنائے ہیں۔ لیکن ان سب کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ کلکتہ میونسپل ایکٹ کے مطابق، یہ رہائشی بھی 'قابضین' کے دائرے میں آتے ہیں۔ اس لیے اس بار میونسپل حکام کا مقصد رات کے وقت اس فٹ پاتھ کے مکینوں کو منتقل کرکے فٹ پاتھوں کو صاف رکھنا ہے۔
Source: mashrique
ڈاکٹرس ڈے کے موقع پربی سی رائے کی جگہ امبیڈکڑ کی تصویر
کلکتہ میں ایک بارپھر فائرنگ ہوئی!رہائشی ملازم کو لوٹنے کی گئی کوشش
مڈ ڈے مل میں کرپشن، احتجاج کرنے پر ہیڈ ماسٹر کی پٹائی
ا سکول کے باہر آئس کریم اچار بیچتے ہوئے سب ڈویڑنل انتظامیہ کا اچانک چھاپہ
بی ایس ایف نے نوجوان کو گولی ماردی
رابندر سروبر معاملے میں ہائی کورٹ کا سخت حکم