سبنگ29مارچ: مغربی مدنا پور کے سبانگ بلاک کے موہر علاقہ نمبر 11 میں دبراج پور ایسٹ سیکنڈری ایجوکیشن سنٹر ہے ۔ یہ ا سکول 2003 میں قائم کیا گیا تھا۔ پہلے یہ بہت اچھا چل رہا تھا۔ اس وقت اس سکول میں طلباء کی تعداد تقریباً صفر ہے۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے بعد پولس کے بعد تشدد کی وجہ سے وہاں ایک پولیس کیمپ قائم کیا گیا تھا۔ اس دوران ایک اور لوک سبھا الیکشن ہوا ہے۔ لیکن وہ کیمپ آج بھی موجود ہے۔اسکول میں 2025 تعلیمی سال میں صرف پانچ طلباء ہیں۔ لیکن وہ باقاعدگی سے اسکول نہیں جاتے۔ اسکول کی انچارج ٹیچر اننت کھٹوا نے بتایا کہ اسکول میں تین کمرے ہیں۔ جن میں سے دو پر پولیس کا قبضہ ہے۔ نتیجتاً جب طلباءآتے ہیں تو انہیں کلاس رومز کی کمی کے باعث بعض اوقات کچن میں بیٹھ کر پڑھانا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے متعدد بار متعلقہ محکموں کو پولیس کیمپ ہٹانے کی درخواست کی لیکن کوئی حل نہیں نکلا۔تاہم مقامی آبادی کا ایک حصہ اسکول کی بندش کے لیے صرف پولیس کیمپ کو مورد الزام ٹھہرانے سے گریزاں ہے۔ مقامی رہائشی شیبو جانا نے کہا، "اسکول میں کوئی بھی مضمون کے مطابق اساتذہ نہیں ہیں۔ نتیجتاً، والدین اپنے بچوں کو یہاں داخلہ دینے کو تیار نہیں ہیں۔
Source: Mashriq News service
قتل کے بعد دل، جگر اور گردے الگ کردیئے گئے
شراب ، جوا اور سٹے بازی کے خلاف احتجاج
پارٹی آفس کےلئے ترنمول خواتین کا استعمال کر رہی ہے: دلیپ گھوش
ندی کٹاﺅ کی وجہ سے کمال پور کے لوگ خوفزدہ
گھرمیں کنگ کوبرا پائے جانے سے سنسنی
رام نومی کے دن ہنگامہ آرائی کا امکان ، پولس نے ریاست کے لوگوں کو چوکس کیا
باراسات ڈی ایم کے دفتر میں بم کی افواہ سے افراتفری
چالسا کے ٹیا بان کے جنگل میں زبردست آتشزدگی! رضاکار تنظیمیں اورمحکمہ جنگلات کی ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی
دھولاہٹ بلاسٹ میں ں 6، 4 اور 8 ماہ کی عمر کے بچے خاکستر
گھٹال کے عوام کا دیرینہ خواب آخرکار پورا ہوگا!گھٹال ماسٹر پلان کی تیاریاں زوروں پر