National

حکومت نے بجٹ میں سماجی انصاف کے ہمارے آئیڈیا کو اپنایا: چدمبرم

حکومت نے بجٹ میں سماجی انصاف کے ہمارے آئیڈیا کو اپنایا: چدمبرم

نئی دہلی، 23 جولائی ;) کانگریس نے کہا ہے کہ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے 2024-25 کے بجٹ میں سماجی انصاف کے ان کے خیال کو اہمیت دی ہے اور کانگریس نے انتخابی منشور میں جس نوجوانوں کے فروغ کی بات کی تھی، اسے اس میں شامل کیا گیا ہے۔ امید کرتے ہیں کہ کانگریس کے منشور کو مزید پڑھنے کے بعد حکومت سماجی انصاف اور عوامی بہبود کے ان کے خیال کو اسی طرح نافذ کرتی رہے گی۔ منگل کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں 2024-25 کے بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے مسٹر چدمبرم نے کہاکہ "یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ وزیر خزانہ نے کانگریس کے نیا پترا کو بڑی دلچسپی سے پڑھا ہے۔ میں پہلے ہی ٹویٹ کر چکا ہوں کہ مجھے خوشی ہے کہ وزیر خزانہ کو لوک سبھا 2024 کے انتخابات کے بعد کانگریس کا منشور پڑھنے کا موقع ملا۔ ایمپلائمنٹ لنکڈ انسینٹیو-ایل آئی اسکیم، اپرنٹس کے لیے الاؤنس کے ساتھ اپرنٹس شپ اسکیم اور اینجل ٹیکس کے خاتمے سے متعلق ہماری تجاویز کو بجٹ میں عملی طور پر اپنایا گیا ہے۔ کاش وزیر خزانہ نے کانگریس کے منشور میں سے بہت سے اور نظریات کو اپنایا ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ “میں نے بجٹ پر تبصرہ کرنے کے لیے ایک ٹیمپلیٹ بنایا اور متعلقہ تفصیلات تیار کیں جس میں ملک کی توقعات کا خاکہ پیش کیا گیا۔ بے روزگاری ایک بڑا چیلنج ہے اور لاکھوں امیدوار چند درجن یا چند ہزار پوسٹوں کے لیے اپلائی کرتے ہیں، امتحان دیتے ہیں یا انٹرویوز میں شرکت کرتے ہیں۔ سی ایم آئی ای کے مطابق کل ہندوستان میں بے روزگاری کی شرح 9.2 فیصد ہے۔ بے روزگاری پر حکومت سے سوال کیا، لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ وزیر خزانہ کا یہ دعویٰ کہ بجٹ میں اعلان کردہ اسکیموں سے 290 لاکھ لوگ مستفید ہوں گے، مبالغہ آرائی ہے۔ مسٹر چدمبرم نے مہنگائی کو دوسرا بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ افراط زر 5.1 فیصد اور خوراک کی افراط زر 9.4 فیصد ہے۔ اقتصادی سروے میں کہا گیا ہے کہ مینوفیکچرنگ کے لیے ڈیفلیٹر کو 1.7 فیصد سمجھا گیا ہے۔ حکومت کی طرف سے اپنائے گئے ڈیفلیٹر کو بہت سے ماہر معاشیات نے سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ جب تک 'ڈیفلیٹر' کا معمہ حل نہیں ہوتا، 2023-24 میں جی ڈی پی کی شرح نمو 8.2 فیصد کے دعوے کو بلا شبہ قبول کرنا ممکن نہیں ہے۔ اسی طرح جی ڈی پی کی شرح نمو مہنگائی کے بڑے چیلنج کا جواب نہیں ہے۔ امتحانی ایجنسیوں کے بارے میں کانگریس لیڈر نے کہا کہ تعلیم سے متعلق دوسرا مسئلہ این ای ای ٹی اور نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی ہے جو گھوٹالوں سے گھری ہوئی ہے۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments