National

فرخ آباد : لڑکی سے زیادتی اور قتل کا ملزم پولیس انکاونٹر میں ہلاک

فرخ آباد : لڑکی سے زیادتی اور قتل کا ملزم پولیس انکاونٹر میں ہلاک

فرخ آباد: 18 جولائی: اتر پردیش کے ضلع فرخ آباد کے کوتوالی علاقے میں مسلح تصادم کے بعد ایک لڑکی کی عصمت دری اور قتل کرنے والے ملزم کو پولس نے جمعہ کو ہلاک کر دیا۔ مقتول مجرم کی گرفتاری کے لیے ایک لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ قائم گنج تھانہ علاقہ کی ایک آٹھ سالہ لڑکی محمد آباد تھانہ علاقہ میں اپنے رشتہ دار کے گھر آئی تھی جہاں سے وہ 27 جون کو لاپتہ ہوگئی تھی۔بعد میں 28 جون کو مین پوری ضلع کے بھوگاؤں تھانہ گاؤں دیوی پور کے ایک کھیت سے اس کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ درندگی کے اس سنسنی خیز معاملے میں پولیس کو سی سی ٹی وی فوٹیج اور ایک مخبر کے ذریعے پتہ چلا کہ عصمت دری اور قتل کا ملزم منو ہے جو فرخ آباد ضلع کے میراپور تھانہ کے گاؤں پکھنا کا رہنے والا ہے۔ پولیس ملزم کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی تھی کہ مخبر سے معلوم ہوا کہ ایک لاکھ روپے کی انعامی درندہ محمد آباد تھانہ علاقہ کے بیور-محمد آباد روڈ پر واقع کھٹو شیام مندر کے جنگل میں ہے۔ اطلاع ملنے پر پولیس نے جمعہ کی صبح تقریباً 3:30 بجے کھٹو شیام کے قریب جنگل کو گھیرے میں لے لیا۔ جیسے ہی منو کو پولیس کا اشارہ ملا، اس نے گولی چلا دی جس میں ایک گولی ایس او جی انچارج سچن چودھری کی بلٹ پروف جیکٹ کو لگی۔ اسی سلسلے میں کانسٹیبل امردیپ بھی گر کر زخمی ہو گیا۔ جوابی فائرنگ میں منو کو دو گولیاں لگیں اور وہ شدید زخمی ہو گیا۔ پولیس اس شدید زخمی مجرم کو علاج کے لیے محمد آباد کمیونٹی ہیلتھ سینٹر لے گئی جہاں سے اسے ڈاکٹر رام منوہر لوہیا اسپتال ریفر کیا گیا لیکن اسپتال میں علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس آرتی سنگھ نے بتایا کہ پولیس مقابلے میں زخمی ہونے والے بدمعاش منو کی علاج کے دوران موت ہوگئی۔ ان کا کہنا تھا کہ مقتول پر قتل، اغوا، تاوان اور لڑکیوں سے زیادتی کے مقدمات درج تھے۔ پولیس نے اس بدمعاش کے پاس سے ایک پستول، چار زندہ کارتوس، چار خالی کارتوس، آدھار کارڈ، بینک پاس بک، اے ٹی ایم کارڈ وغیرہ برآمد کیا ہے۔

Source: uni urdu news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments