بشیرہاٹ کورٹ میں جج کو ہراساں کرنے کا الزام۔ اس بار کلکتہ ہائی کورٹ نے ایسوسی ایشن کے صدر اور سکریٹری سمیت عہدیداروں کے خلاف دو بار حکم جاری کیا ہے۔ ہائی کورٹ کے جسٹس دیبانگشو باساک اور جسٹس محمد شبر رسیدی پر مشتمل ڈویڑن بنچ نے توہین عدالت کے الزامات پر حکم نامہ جاری کرنے کا حکم دیا۔ اس کیس کی اگلی سماعت 4 ہفتوں میں ہوگی۔معلوم ہوا ہے کہ بشیرہاٹ عدالت کے سو سے زیادہ وکلاءنے حال ہی میں بشیرہاٹ عدالت کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج کے خلاف بدعنوانی کے الزامات لگائے اور ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے بشیرہاٹ کورٹ میں ای ڈی کے دفتر کے سامنے کچھ دیر تک دھرنا دیا۔ ان کے احتجاج نے بصرہاٹ کورٹ کا کام ٹھپ کر دیا۔ اس پر تنازعہ ہائی کورٹ تک پہنچ گیا۔ اے ڈی جے نے ضلعی عدالت اور ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور وکلاء کے ایک گروپ کے خلاف مبینہ طور پر ہراساں کرنے کے لیے ضروری کارروائی کی درخواست کی۔ واقعے کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی پیش کی گئی۔ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ٹی ایس سیواگننم نے اپنی ہی پہل پر توہین عدالت کا مقدمہ دائر کرنے کی اجازت دی۔ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے بشیرہاٹ کورٹ کیس کی سماعت کے لیے ایک خصوصی بنچ بھی تشکیل دیا۔ اسی مناسبت سے بدھ کو جسٹس باساک اور جسٹس رشیدی پر مشتمل ڈویڑن بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران دو ججوں نے ہائی کورٹ کے کمرہ عدالت میں ہراساں کیے جانے کے واقعے کی ویڈیو ریکارڈنگ چلائی۔ اس کے فوراً بعد بشیرہاٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اور سیکرٹری کے خلاف توہین عدالت کا حکم جاری کیا گیا۔ ان سے جواب طلب کیا گیا ہے۔ ہائی کورٹ نے ملزمان کے وکلائ سے متعلق معلومات بھی طلب کر لی ہیں۔ ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق بار کونسل کے رکن پرسن دتہ اس دن موجود تھے۔
Source: Social Media
ملک کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا! بی ایس ایف کا سخت پیغام
طلباء کے نام رجسٹر میں ہونے کے باوجود اسکول نہیں آنے پر نکال دیا جائے گا ، کانتھی ہائی اسکول کے ہیڈ ماسٹر کا نیا فرمان
جان خطرے میں ڈال کر اپنے سات بھائیوں کو بچائی تھی، بہن کی یاد میںآج بھی بھائی ابلتے ہوئے گھی میں ہاتھ ڈبو کرپوجا کرتے ہیں
کوچ بہار: پولس حراست میں خاتون کی ہوئی موت! اہل خانہ نے احتجاج میں روڈ بلاک کیا
تفتیش کاروں کو کوٹے کی نوکری ملی ہے: ارجن سنگھ
بشیرہاٹ عدالت کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج کے خلاف بدعنوانی کے الزامات