چھتنہ: گرمی بڑھنے کے ساتھ ساتھ پانی کے مسائل سنگین ہوتے جارہے ہیں۔ نوانا کے ماتھے پر فکر کی شکنیں۔ مسئلے کے حل کے لیے سخت ہدایات دی گئی ہیں۔ لیکن، اس دوران، مغربی اضلاع میں مسائل لامتناہی ہیں۔ گاوں کے ہر گھر تک پائپ پہنچ چکے ہیں۔ لیکن اس پائپ سے پانی نہیں آتا۔ کبھی کبھار پانی کے ٹینک گاوں میں جاتے ہیں، لیکن وہ گھر کے لیے کافی پانی فراہم نہیں کرتے۔ بنکورا بلاک 1 کے انچوری گاوں میں تھوڑے پانی کا رونا رویا جا رہا ہے۔ شلبانی کے احتجاج کے بعد اس گاوں کے مکین سڑکوں پر نکل کر پائپ لائن کے ذریعے پانی کی باقاعدہ فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج میں شامل ہو گئے ہیں۔ وہ آج صبح سے ہی بنکورہ کے چٹانہ میں سڑک بلاک کرکے احتجاج میں بھڑک اٹھے۔ بنکورا بلاک نمبر 1 کے انچوری گاوں میں سینکڑوں خاندان رہتے ہیں۔ علاقے میں پینے کے پانی کی فراہمی کے لیے تقریباً پانچ سال پہلے ایک پائپ لائن بچھائی گئی تھی۔ ہر گھر کو پائپ لائن کنکشن بھی فراہم کیے گئے ہیں۔ لیکن اس پائپ لائن سے پانی آنے کے باوجود یہ بے قاعدہ ہے۔ یہاں تک کہ جب ایک یا دو دن کے لیے پانی دستیاب ہوتا ہے تو یہ اتنے کم وقت کے لیے فراہم کیا جاتا ہے کہ زیادہ تر خاندانوں کو دن بھر میں صرف ایک سے دو بالٹی پانی ملتا ہے۔ گھر کی ضروریات تو دور کی بات پینے کے پانی کی طلب بھی پوری نہیں ہوتی۔ اس صورتحال میں شدید گرمی کے باوجود مقامی لوگوں کو تقریباً ڈھائی کلومیٹر دور سے پینے کا پانی اور کھانا پکانے کا پانی جمع کرنا پڑتا ہے۔
Source: Mashriq News service
جوڑے نے لانچ سے گنگا میں چھلانگ لگا کر جان دینے کی کوشش کی
جگن ناتھ مندر میںپندرہ دنوںمیں نو لاکھ روپئے کا عطینذرانہ
بانکوڑہ میںپانی کی قلت سے لوگ پریشان
قانونی دستاویزات کے بغیر ڈانکونی میں آزاد گھوم رہے ہیں بنگلہ دیشی
بی ایس ایف نے ایک بنگلہ دیشی شہری کو غیر قانونی داخلے کے الزام میں گرفتار کیا
ہوڑہ-پوری وندے بھارت پر ریلوے کا بڑا فیصلہ