چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ سپریم کورٹ پر سوال اٹھاتے ہوئے 'بے ترتیب' زبان استعمال کرنے پر وکیل سے ناراض ہیں۔انہوں نے وکیل کی سرزنش کی۔ انہوں نے یہ بھی یاد دلایا، ”یہ عدالت ہے کیفے نہیں۔پیر کو سپریم کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس وکیل سے برہم ہوگئے۔ وکیل چھ سال پہلے کے ایک کیس کا حوالہ دے کر جرح کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 2018 کے ایک کیس میں اب وہ سپریم کورٹ کے اس وقت کے چیف جسٹس رنجن گوگوئی کو مدعا علیہ کے طور پر شامل کرنا چاہتے ہیں۔ جسٹس چندر چوڑ نے سوال کیا کہ ایک جج مفاد عامہ کے مقدمے میں کیسے ملوث ہو سکتا ہے؟ آئین کے آرٹیکل 32 کے تحت ایسے مقدمات دائر کیے جا سکتے ہیں۔ لیکن اس کیس میں اس دفعہ کا اطلاق نہیں ہو رہا، چیف جسٹس نے یاد دلایا۔ اس کے جواب میں، وکیل نے کہا، "جی ہاں، گوگوئی اس وقت چیف جسٹس تھے۔ میں مقدمہ کر رہا تھا..."، جسٹس چندر چوڑ نے اسے مزید کہنے کی اجازت نہیں دی۔ ”یہ کیفے نہیں ہے،“انہوں نے ڈانٹا۔ پھر کیا زبان ہے! مجھے اس سے الرجی ہے۔ عدالت میں اس قسم کی زبان استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے یہ بھی کہا، ”جسٹس گوگوئی اس عدالت کے سابق جج ہیں۔ اب آپ جج کے خلاف انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے مفاد عامہ کا مقدمہ دائر نہیں کر سکتے کیونکہ آپ ان کی بنچ میں کامیاب نہیں ہوئے
Source: social media
فرضی ایم بی بی ایس باپ بیٹے کو پولیس نے کیاگرفتار
رات کے اندھیرے میں شیرنی جنگل کے قریب گاﺅں پر حملہ کررہی ہے، گاﺅں کے لوگوں خوف میں مبتلا
ترنمول لیڈر کی لٹکی ہوئی لاش مندرمنی کے لگڑری ہوٹل سے برآمد
مسلسل بارش سے کسانوں کو آلو کی کاشت میں نقصان کا اندیشہ
غیر قانونی طریقے سے بنگلہ دیشیوں کا بھار ت لایا جا تا ہے
شیرنی کے لاپتہ ہوجانے سے لوگ پریشان
آلودگی کی وجہ سے پرندوں کا جھنڈ اب نہیں آرہا ہے
خفیہ لمحات کی تصاویر موبائل فون پر قیدکرنے کے بعد بلیک میل کر رہا تھا، ملزم گرفتار
زمین کے تنازع پر معمر شخص کو گلا دبا کر قتل کر دیا گیا، تین سال بعد ملزم کو سزا
ٹیٹا گڑھ پوسٹ آفس لیٹر باکس سے پچپن پاسپورٹ بغیر مہر کے بر آمد