Bengal

سیاست چھوڑ کرسی پی ایم لیڈر گاﺅں میں گھوم گھوم کر زہریلے سانپوں کو پکڑ رہے ہیں

سیاست چھوڑ کرسی پی ایم لیڈر گاﺅں میں گھوم گھوم کر زہریلے سانپوں کو پکڑ رہے ہیں

آرام باغ : سیاست کو بھول کر شکست خوردہ سی پی ایم لیڈر گاﺅں میں گھوم گھوم کر زہریلے سانپوں کو پکڑ رہے ہیں۔ مانسون کی وجہ سے آرام باغ سب ڈویڑن میں سانپ کے ڈسنے سے اب تک 8 افراد کی موت ہو چکی ہے۔ بپلب کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی نظام کو بچانے کے لیے یہ ان کی اپنی پہل ہے۔ سماج کے مختلف طبقوں کے لوگوں نے بپلب کے اس اقدام کو سراہا ہے۔جہاں ہر کوئی سیاست کے میدان میں ہے، وہیں آرام باغ لوک سبھا حلقہ سے شکست خوردہ سی پی ایم امیدوار بپلوب میترا گاﺅں میں گھوم رہے ہیں اور زہریلے سانپوں کو پکڑ رہے ہیں۔ ایک دن میں اس نے کل 37 زہریلے سانپوں کو پکڑ کر محکمہ جنگلات کے حوالے کر دیا۔ اس نے انہیں کیوٹ، گوگارو، کالچ، چندربوڑا کے گھروں کے اندر سے بچایا۔ جب مونسون کی بارش ہوتی ہے تو وہ اپنے گاﺅں پوربا رادھا نگر اور آس پاس کے علاقوں میں جاتا ہے اور خود زہریلے سانپوں کو بچاتا ہے۔ وہ ارونڈا، چبیش پور، بالی پور، نانگولپارہ، چیلاڈنگی، رادھا نگر، راجہ رام موہن رائے کی جائے پیدائش، اور کئی دوسرے علاقوں میں جاتا ہے، اور سانپوں کو پکڑ کر محکمہ جنگلات کے حوالے کرتا ہے۔سی پی ایم کے اس لیڈر اور شکست خوردہ امیدوار بپلوب موئترا نے کہا، "میں نے کوئی ٹریننگ نہیں لی ہے۔ 2016 سے میں عجیب طریقے سے سانپوں کو پکڑنے کا عادی ہو گیا ہوں۔ پرشورا اور خانکول کے کچھ حصوں میں میں یہ کام صرف مون سون کے آنے پر کرتا ہوں۔ صرف سانپ ہی نہیں، میں کسی بھی معدوم ہونے والے جانور کو پکڑتا ہوں اور اگر وہاں کسی جانور کو چھوڑنے کی صورت حال ہو تو محکمہ کے حوالے کرتا ہوں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments