Kolkata

پوسٹنگ کو لے کر انیکیت ، اشفاق اللہ اور دیباشیش ہائی کورٹ گئے

پوسٹنگ کو لے کر انیکیت ، اشفاق اللہ اور دیباشیش ہائی کورٹ گئے

کولکتہ30مئی : پچھلے سال آر جی کار کے قتل اور عصمت دری کے بعد شہر اور ریاست بھر میں شروع ہونے والی بڑی تحریک میں کئی ڈاکٹر سب سے آگے تھے۔ تلوتما کے ان ساتھیوں میں ڈاکٹر دیباشیس ہلدر، انیکیت مہتو اور اشفاق اللہ نیاہ شامل تھے۔ اور ان تینوں کے ٹرانسفر کو لے کر ایک بڑی شکایت سامنے آئی ہے۔ ایسا فیصلہ ان کے لیے احتجاج کی سزا؟ سوال پیدا ہو گیا ہے۔ اب ان ڈاکٹروں نے کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ دیباشیس ہلدر سینئر ریزیڈنٹ ڈاکٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ قواعد کے مطابق اسے دیہی علاقے میں تعینات کیا جانا ہے۔ اسی کے مطابق کونسلنگ کی جاتی ہے۔ کونسلنگ میں وہ ہاوڑہ میں تعینات تھے۔ لیکن جیسے ہی میرٹ لسٹ سامنے آئی، دیکھا گیا کہ گجول، مالدہ کے اسپتال کا نام ان کے نام کے آگے بدل دیا گیا ہے۔ مبینہ طور پر، 778 لوگوں میں سے، صرف دیباشیس کی پوسٹنگ کو اس طرح تبدیل کیا گیا۔ یہ بھی پتہ چلا کہ گزول کے اس اسپتال میں کوئی آسامیاں نہیں ہیں۔ انیکیت مہتو اور اشفاق اللہ نیا کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا۔ انہیں PGT سے سینئر رہائشی بننا تھا۔ یہ بھی الزام ہے کہ 871 میں سے صرف ان کی پوسٹنگ تبدیل کی گئی ہے۔ اس بار وہ اس الزام کو لے کر ہائی کورٹ سے رجوع کر رہے ہیں۔ انیکیت حکومت کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سینئر ریذیڈنٹ پوسٹنگ میں شامل نہیں ہو رہا ہے۔ انہوں نے قانونی جنگ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دیباشیس ہلدر، اشفاق اللہ کام میں شامل ہونے کے باوجود قانونی جنگ جاری رکھیں گے۔ ان کے مطابق انھوں نے یہ فیصلہ یہ ظاہر کرنے کے لیے لیا ہے کہ انھیں گاو¿ں جانے میں کوئی اعتراض نہیں۔ عدالت نے مقدمہ درج کرنے کی اجازت دے دی۔ کیس کی سماعت 5 جون کو ہوگی۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments