Kolkata

گرفتاری کی دھمکی دے کر 1500 کروڑ روپے کا غبن، ای ڈی نے 'ڈیجیٹل گرفتاری' کیس میں چارج شیٹ داخل کی

گرفتاری کی دھمکی دے کر 1500 کروڑ روپے کا غبن، ای ڈی نے 'ڈیجیٹل گرفتاری' کیس میں چارج شیٹ داخل کی

کولکاتا2جون: ڈیجیٹل گرفتاری معاملے میں ای ڈی نے پی ایم ایل اے کورٹ میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔ اس گینگ کے لیڈروں نے ڈیجیٹل گرفتاری کی دھمکی دے کر 1500 کروڑ روپے جیب میں ڈالے ہیں۔ مرکزی ایجنسی کے عہدیداروں نے چارج شیٹ میں اس کا ذکر کیا ہے۔ اس معاملے میں 60 دن کے بعد چارج شیٹ داخل کی گئی۔ چارج شیٹ میں چراغ کپور اور یوگیش دوار کا ذکر ماسٹر مائنڈ کے طور پر کیا گیا ہے۔ ان کی ایک کمپنی کے نام پر چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ چارج شیٹ میں بتایا گیا ہے کہ دونوں ملزمان کے 300 بینک کھاتوں میں 1500 کروڑ روپے کے لین دین پائے گئے۔ گرفتاری کا یہ ڈیجیٹل فراڈ دبئی سے چلایا جا رہا تھا۔ ای ڈی نے بتایا ہے کہ 350 سموں پر بین الاقوامی رومنگ کو چالو کرکے دھوکہ دہی کی جارہی تھی۔ ای ڈی نے چارج شیٹ میں یہ بھی کہا کہ اس گینگ کے لیڈروں نے 10 کروڑ روپے کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔ 'ڈیجیٹل گرفتاری' نامی ایک نیا طریقہ سائبر افسران کے لیے درد سر بن گیا ہے۔ ملزمان اس نئے طریقے کو استعمال کرتے ہوئے پہلے بھی کئی لوگوں کی جمع پونجی ہڑپ کر چکے ہیں۔ خود کو معتبر بنانے کے لیے، جعلساز پولیس افسر کی جعلی شناخت دیتے ہیں۔ پھر وہ اس شخص کو ویڈیو کال کرتے ہیں۔ وہاں دھوکہ باز پولیس کی وردی میں بیٹھتے ہیں۔ اب انہیں مختلف طریقوں سے ڈرایا جاتا ہے۔ کبھی کہا جاتا ہے کہ ان کے ایک پارسل میں غیر قانونی چیزیں ملی ہیں، کبھی یہ کہا جاتا ہے کہ ان کے اکاو¿نٹ میں غیر قانونی لین دین کے نشانات پائے گئے ہیں۔ اور انہیں اس معاملے میں گرفتار کرنے کی وارننگ دی گئی ہے۔ یہ سب ویڈیو کالز کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ بات چیت کافی دیر تک جاری رہتی ہے۔ پھر جب مرد یا عورت آپس میں ٹوٹ جاتے ہیں تو معاملہ طے کرنے کے لیے پیسے مانگے جاتے ہیں۔ ویڈیو کالز میں OTP اور کارڈ نمبرز مانگے جاتے ہیں۔ بہت سے لوگ اس جال میں پھنس کر اپنا سرمایہ کھو چکے ہیں۔ ای ڈی نے اپنی چارج شیٹ میں کہا ہے کہ اب تک دھوکہ بازوں نے اس طرح 1500 کروڑ روپے کا غبن کیا ہے۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments