Bengal

ممبر پارلیمنٹ ساجدہ احمد نے ہند۔بنگلہ دیش سرحد کی سیکورٹی سے متعلق کئی اہم سوالات پوچھے

ممبر پارلیمنٹ ساجدہ احمد نے ہند۔بنگلہ دیش سرحد کی سیکورٹی سے متعلق کئی اہم سوالات پوچھے

کلکتہ 4فروری:الوبیریا سے ترنمول کانگریس کی ممبر پارلیمنٹ ساجدہ احمد نے پارلیمنٹ میں ہندستان-بنگلہ دیش سرحد پر خاردار تاروں سے متعلق مختلف سوالات اٹھائے ہیں۔ وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے منگل کو ان تمام سوالوں کا تحریری جواب دیا۔ ساجدہ احمد نے سوال کیا تھا کہ بنگلہ دیش کی سرحد بھارت کے ساتھ کتنی ہے؟ کتنے کلومیٹر پر خاردار تاریں لگائی گئی ہیں اور کتنی جگہوں پر نہیں؟ جہاں خاردار باڑ نہیں ہے وہاں کیوں نہیں؟ مرکز نے ترنمول ممبر پارلیمنٹ کے سوالوں کا اعداد و شمار کے ساتھ جواب دیا ہے۔ مرکز کے تحریری جواب کے مطابق ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان سرحد 4096.7 کلومیٹر ہے۔ اس کے 3232.18 کلومیٹر پر خاردار تاروں کی باڑ لگی ہوئی ہے۔ مرکز کی طرف سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 864 کلومیٹر پر باڑ لگانا باقی ہے۔ تاہم 174 کلومیٹر پر باڑ لگانا ممکن نہیں ہے۔ اگرچہ تحریری جواب میں اس کی وجہ واضح نہیں کی گئی ہے کچھ جگہوں پر ممکن کیوں نہیں ہے۔ نہ صرف مغربی بنگال بلکہ آسام اور تریپورہ بھی ان ریاستوں کی فہرست میں شامل ہیں جن کی سرحد بنگلہ دیش کے ساتھ ملتی ہے۔ تاہم، مرکز نے یہ واضح نہیں کیا ہے کہ کسی بھی ریاست کے لیے کتنے کلومیٹر کی باڑ باقی ہے۔ بی جے پی ایک عرصے سے دعویٰ کررہی ہے کہ بنگال کے ساتھ بنگلہ دیش کی سرحد کے کئی حصوں پر خاردار باڑ نہیں لگائی گئی ہے کیونکہ ریاستی حکومت زمین نہیں دے رہی ہے۔ بی جے پی نے یہ بھی الزام لگایا کہ اس حصے سے دراندازی ہوتی ہے۔ ساجدہ احمد کے سوال کے جواب میں مرکز نے یہ بھی کہا کہ جن علاقوں میں باڑ لگانا ممکن نہیں ہو سکا ان کی بنیادی وجہ زمین کا حصول ہے۔ حالانکہ ممتا بنرجی نے کابینہ کی پچھلی میٹنگ میں فیصلہ کیا تھا کہ ریاست سرحد پر خاردار تار لگانے کے لیے 9.9 ایکڑ زمین دے گی۔ مالدہ سرحدی علاقے میں خاردار تاریں بچھانے پر بی ایس ایف اور بنگلہ دیش کے بارڈر گارڈز کے درمیان جھڑپ بھی ہوچکی ہے۔ اس تناظر میں پارلیمنٹ میں ساجد ہ احمد کا سوا ل کافی اہ تھا۔

Source: uni urdu news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments