حال ہی میں مغربی بنگال حکومت میں کام کرنے والے ایک ملازم کو ہٹا دیا گیا تھا۔ متعلقہ شخص پر سرکاری ملازم ہونے کے باوجود پروموشن کے کاروبار میں براہ راست ملوث ہونے کا الزام تھا۔ انہیں گزشتہ جمعرات کو ان کے خلاف تقریباً پانچ سال تک تحقیقات کے بعد ملازمت سے ہٹا دیا گیا تھا۔ ریاست کے محکمہ انتظامیہ اور عملے کی طرف سے ایک نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے، جس میں اس شخص کو ملازمت سے برخاست کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ محکمہ پہاڑی امور اور محکمہ داخلہ نے مارچ 2020 میں اس شخص کے خلاف شکایت درج ہونے کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ سرکاری ملازم کے نام پر اپنا ٹریڈ لائسنس تھا۔ مزید برآں، اس کے بینک اکاﺅنٹ کی جانچ سے یہ بات سامنے آئی کہ بینک اکاﺅنٹ سے کاروباری مالی لین دین کیا گیا تھا۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اس شخص کی رجسٹرڈ کمپنی ہے۔ اس کے ذریعے وہ براہ راست زمین اور کاروبار کو فروغ دینے میں ملوث ہے۔ تمام شواہد حاصل کرنے کے بعد کارکن کو اپنے دفاع کا موقع دیا گیا۔ محکمہ کے ذرائع کے مطابق ریاستی حکومت نے انہیں دو شو کاز لیٹر بھیج کر اپنے دفاع کا موقع دیا۔ ریاستی حکومت اس وجہ بتاو کی بنیاد پر ملزمین کے جواب سے مطمئن نہیں تھی۔ اس لیے محکمہ نے پانچ سال کی طویل تحقیقات کے بعد اسے گزشتہ جمعرات کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا
Source: Social Media
وزیر تعلیم کی کار سے ٹکرانے کی جعلی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے
ریٹائرپروفیسر کی خون آلود لاش ان کی رہائش گاہ کے باہر سے برآمد !پولیس نے کی تحقیقات شروع
پڑوسی نوجوان پر تیرہ سالہ نابالغ لڑکی کی گھر میں گھس کر عصمت دری کا الزام
ہوٹل کے کمرے سے نوجوان کی لاش بر آمد
ووٹنگ کے میدان میں واپسی کے لیے سی پی ایم ترنمول اور بی جے پی کے راستے پر چلنا چاہتی ہے
لیڈر پر لاکھوں روپے کا 'سرکاری' تیل چوری کرنے کا الزام