گوولپوکھر کے بعد اس بار چوپڑامیں ملزم کو چھیننے کا واقعہ پیش آیا۔ بدمعاشوں نے پولیس پر حملہ کیا اور ملزمان کو 'لوٹ کر' فرار ہو گئے۔ یہ واقعہ ہفتہ کو چوپڑا تھانہ علاقے کے چوٹیاکھور گاوں پنچایت کے کالیکا پور علاقے میں پیش آیا۔ اس واقعے میں اب تک آٹھ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ پولیس پر حملے کے باقی ملزمان کی گاوں میں تلاش جاری ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق پولیس اسلحہ کیس کے ملزم مجیب الرحمان نامی شخص کی گرفتاری کے لیے گاوں گئی تھی۔ مبینہ طور پر ملزم کو کار میں لے جاتے وقت گاوں والوں کے ایک گروپ نے اسے روک لیا۔ پولیس پر بھی حملہ کیا جاتا ہے۔ اس موقع پر بدمعاش ملزمان کے ساتھ فرار ہوگئے۔ مقامی ذرائع کے مطابق ملزم ترنمول کا کارکن ہے۔ ترنمول کے بدمعاش اسے لوٹ کر بھاگ گئے۔مقامی ایم ایل اے حمید الرحمن نے کہا، "پولیس کے پاس کوئی درست وارنٹ نہیں تھا۔ ہمارے ایک سابق ممبر کو پولیس لے جا رہی تھی۔ مجیب پر کوئی الزام نہیں۔ اس کے بعد بھی اسے لے جایا جا رہا تھا۔ پھر گاوں والے وارنٹ دیکھنا چاہتے ہیں۔ لیکن پولیس نہیں دکھا سکی اس لیے گاوں والوں نے روک دیا۔ اب پولیس نے مجیب الرحمان کو پکڑنے کے لیے پورے گاوں کو خالی کر دیا ہے۔ اذیت۔ دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ترنمول کے ضلع صدر کنی لال اگروال نے کہا، ”پولیس پر حملہ قابل مذمت واقعہ ہے۔ یہ کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔ پارٹی ایسے اقدامات کی حمایت نہیں کرتی۔ اگر کسی کے خلاف شکایت ہے تو پولیس قانون کے مطابق کارروائی کرے گی۔
Source: Mashriq News service
وزیر تعلیم کی کار سے ٹکرانے کی جعلی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے
ریٹائرپروفیسر کی خون آلود لاش ان کی رہائش گاہ کے باہر سے برآمد !پولیس نے کی تحقیقات شروع
پڑوسی نوجوان پر تیرہ سالہ نابالغ لڑکی کی گھر میں گھس کر عصمت دری کا الزام
ہوٹل کے کمرے سے نوجوان کی لاش بر آمد
ووٹنگ کے میدان میں واپسی کے لیے سی پی ایم ترنمول اور بی جے پی کے راستے پر چلنا چاہتی ہے
لیڈر پر لاکھوں روپے کا 'سرکاری' تیل چوری کرنے کا الزام