Kolkata

میری عریاں تصویریں اے آئی کی مدد سے بنائی گئیں اور پھیلائی گئیں'، راجنیا ہلدار کا انکشاف

میری عریاں تصویریں اے آئی کی مدد سے بنائی گئیں اور پھیلائی گئیں'، راجنیا ہلدار کا انکشاف

کولکتہ 3جولائی : ترنمول کے ایک طاقتور طالب علم لیڈر کو قصبہ میں اجتماعی عصمت دری کے الزام میں پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اس کے بعد سے ان پر کئی الزامات لگائے گئے ہیں۔ ایک اور طالبہ پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ ملزم نے زبردستی اس کی پتلون کھول کر جسمانی تعلق قائم کرنے کی کوشش کی۔ اس ماحول میں نکالے گئے ترنمول لیڈر رجنیا ہلدار نے اب ان کے خلاف منہ کھول دیا ہے۔ راجنیا نے الزام لگایا کہ اس کی عریاں تصویریں سب سے پہلے AI کا استعمال کرتے ہوئے بنائی گئیں۔ پھر انہیں مختلف لوگوں کے موبائل فون پر بھیجا گیا۔ بعد ازاں اس کے جونیئرز نے یہ تصویریں رجنیا کے شوہر پرانتک کو بھیجیں اور انہیں اس معاملے سے آگاہ کیا۔ اس دن راجنیا نے ٹی وی 9 بنگلہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا، "مجھے نہیں معلوم کہ قصبہ کیس کے مرکزی ملزم کے موبائل فون پر میری عریاں تصویر تھی یا نہیں، لیکن اس نے ایک بگڑی ہوئی ذہنیت کا مظاہرہ کیا۔ میری عریاں تصویر اے آئی کے ساتھ بنائی گئی، پھر اسے مختلف جگہوں پر پھیلایا گیا۔ اس کے جونیئرز نے آکر پرانتیک کو بتایا کہ کیا گردش کیا گیا ہے۔ اور اس معاملے میں بہت سے لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ اصل میں ملزم کیوں پریشان ہے۔ اس ترنمول چھاتر پریشد میں قصبہ کا معاملہ ہے تو ہمیں پہلے اپنے گھر کو صاف کرنا ہوگا پھر ہم اگلے گھر کے بارے میں سوچ سکتے ہیں۔ درحقیقت، اس ملزم کے خلاف ہراساں کرنے کے کئی الزامات ہیں۔ گزشتہ بدھ کو، اس کا نام قصبہ کے ایک لاء کالج میں ایک طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری میں ملوث تھا۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کر دیا۔ لیکن جیسے ہی وہ جیل گئے، بہت سے لوگ بولنے لگے۔ خواتین کو ہراساں کرنے کے علاوہ وہ لڑائی جھگڑے اور توڑ پھوڑ جیسے واقعات میں بھی ملوث تھا۔ اس تناظر میں راجنیا کے تبصرے انتہائی اہم سمجھے جاتے ہیں۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments