متھرا پور میں ایک تاجر نے قرض داروں کی ہمدردی حاصل کرنے کےلئے خود ہی گولی مارلی۔ اس نے خود پولس پوچھ گچھ کے دوران اس کا اعتراف کیا۔ لیکن کیوں؟ اس کی وجہ قرض داروں کار ہمدردی حاصل کرنا تھا۔ جنوبی 24 پرگنہ کے جئے نگر تھانے کے رہنے والے اشوک چنتوئی کو مگرہاٹ کے دیگھیرپار علاقے میں گولی مای گئی تھی۔ اسے ہاتھ میں گولی لگی تھی۔ تاجر کو ڈائمنڈ ہاربر میڈیکل کالج اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ متاثرہ نے دعویٰ کیا کہ موٹر سائیکل پر سوار بدمعاشوں نے اس کے بیگ سے 7 لاکھ روپے چوری کیے اور فرار ہوگئے۔ جب اس نے اسے روکنے کی کوشش کی تو بدمعاشوں نے اس پر گولی چلا دی۔ اس واقعہ پر کہرام مچ گیا۔ علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ ڈائمنڈ ہاربر ڈسٹرکٹ پولیس ہل کر رہ گئی۔ ضلع پولیس کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (زونل) متھن کمار ڈے نے تحقیقات کا آغاز کیا۔ اس کی قیادت میں پولیس کی ایک خصوصی ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ تفتیشی افسران نے فائرنگ کا نشانہ بننے والے اور اس کے اہل خانہ سے بات کی۔اس کے بعد پولیس کو دیگر معلومات کا علم ہوا۔ ڈائمنڈ ہاربر پولیس ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ راہول گوسوامی نے بتایا کہ اشوک چنتوئی نے کئی نوکریوں کے متلاشیوں کو نوکری دینے کے نام پر کئی لاکھ روپے لئے۔ چونکہ وہ ملازمتیں فراہم نہیں کر سکتے تھے، نوکری کے متلاشی اشوک چنتوئی پر کافی عرصے سے رقم کی واپسی کے لیے دباو ڈال رہے تھے۔ لیکن وہ رقم واپس نہ کرنے کی وجہ سے تاجر نے ڈکیتی کی جھوٹی کہانی بنا ڈالی۔ بتایا جاتا ہے کہ اس نے خود کو گولی مار کر قرض داروں سے ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش کی۔ اس پورے واقعہ پر ضلعی پولیس دنگ رہ گئی۔ 2 ملزمان گرفتار۔
Source: mashrique
ڈاکٹرس ڈے کے موقع پربی سی رائے کی جگہ امبیڈکڑ کی تصویر
کلکتہ میں ایک بارپھر فائرنگ ہوئی!رہائشی ملازم کو لوٹنے کی گئی کوشش
مڈ ڈے مل میں کرپشن، احتجاج کرنے پر ہیڈ ماسٹر کی پٹائی
ا سکول کے باہر آئس کریم اچار بیچتے ہوئے سب ڈویڑنل انتظامیہ کا اچانک چھاپہ
بی ایس ایف نے نوجوان کو گولی ماردی
رابندر سروبر معاملے میں ہائی کورٹ کا سخت حکم