Kolkata

مکان نمبر 210 میں، سنجے کو دیکھنے کے لیے لوگوں کی بھیڑ

مکان نمبر 210 میں، سنجے کو دیکھنے کے لیے لوگوں کی بھیڑ

سیالدہ کورٹ کے اس کمرے میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج انیربن داس آر جی کار کیس میں مجرم سنجے رائے کی تقریر سن رہے تھے۔اجلاس میں ہجوم تھا۔ جو لوگ کمرہ عدالت میں داخل نہ ہوسکے ، وکلائ، عام لوگ، عدالتی عملہ ،کمرے کے سامنے تل رکھنے کی جگہ نہیں تھی ۔ بہت سے لوگ ایک بار سنجے کو دیکھنا چاہتے تھے۔ کلکتہ پولیس کے شہری رضاکار سنجے کی سزا اپنا کیس چھوڑ کر اس کمرے کے سامنے جھانک رہے ہیں، بہت سے انصاف کے متلاشی ہیں۔ ہجوم میں کھڑا سوہاس داس نام کا ایک نوجوانن ایوان کے اندر کچھ دیکھنے کی کوشش میں اوپر نیچے کود رہا تھا۔ کیا دیکھ رہے ہو؟ جواب آیا ،سنجے کو دیکھنے کی کوشش کر رہا ہوں۔اس دن بھی سیالدہہ کورٹ کے باہر پولیس کا تین درجوں پر مشتمل حفاظتی دستہ تھا۔ باہر پولیس کی کئی گاڑیاں کھڑی تھیں، ایک بہت بڑی فورس تھی ۔ اس دن عدالت کے احاطے میں بہت سے لوگ اور مظاہرین جمع ہوئے۔ ان کو سنبھالنے کے لیے پولیس نے عدالت کے سامنے والی سڑک کو گارڈریل سے گھیر لیا۔ ایک پوسٹر کے ساتھ احتجاج کرنے والے بیدھا ن نگر کے نبارون بھٹاچاریہ نے کہا، "اس طرح کے ظالمانہ واقعات ایک بوسیدہ سماجی نظام، ریاستی نظام میں ہو سکتے ہیں، بعد میں پولیس آئی اور اسے لے گئی۔ اس دوران سنجے کو صبح کے وقت عدالت میں لایا گیا۔ اسے کمرہ نمبر 211 سے گرین کوریڈور کے ذریعے کورٹ لاک اپ سے کمرہ نمبر 210 تک لے جایا گیا۔ پھر کمرے کے باہر شور ہوا۔ سنجے کو دیکھ کر بھگدڑ مچنے لگتی ہے۔ بہت سے لوگ اپنے موبائل فون پر فوٹو اور سیلفی لیتے ہیں۔ بھارتی گرائی بھیڑ میں اپنے بیٹے چندر ناتھ گرائی کے ساتھ کھڑی تھیں۔ ایک اور کیس کے مطابق اس روز ماں بیٹا عدالت میں آئے۔ وہ کمرے نمبر 210 کے سامنے پیدل آیا۔ اس نے کہا، ”اگر تم نے کوئی جرم کیا ہے تو تمہیں سزا ملنی چاہیے۔ میں سنجے کے لیے سزائے موت چاہتا ہوں۔سنجے کی سزا سننے کے بعد عدالت میں موجود عام لوگوں سے لے کر مشتعل افراد ناراض ہیں۔ خبر ملتے ہی مشتعل افراد کے نعروں میں شدت آگئی۔ باراسات کے نیمائی گھوش نے کہا، ”اس فیصلے سے مایوسی ہوئی ہے۔ پھانسی پر لٹکا دیا جانا چاہیے تھا۔'' احتجاج کرنے والی شیفالی گھوش نے کہا، ''یہ انصاف کے نام پر ایک مذاق کے سوا کچھ نہیں ہے۔

Source: akhbarmashriq

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments