کلکتہ : پرائیویٹ بس تنظیموں کے ایک حصے نے 22، 23 اور 24 مئی کو بس ہڑتال کی کال دی ہے۔ انہوں نے کئی مطالبات کے ساتھ شہر کی سڑکوں پر بسوں کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ منگل کو محکمہ ٹرانسپورٹ کے سکریٹری سومترا موہن نے محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے اس معاملے پر ایک میٹنگ بلائی۔پولیس آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ بھی کرے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نجی بس تنظیموں کے نمائندوں کو اجلاس میں شرکت کے لیے کہا گیا ہے۔ اجلاس پہلے بلایا گیا تھا۔ تاہم نجی بس تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ ملاقات بے نتیجہ رہی۔ اس سال کی ہڑتال میں پانچ بس تنظیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ بس سنڈیکیٹ کی مشترکہ کونسل (مغربی بنگال)، بنگال بس سنڈیکیٹ، مغربی بنگال بس منی بس اونرز ایسوسی ایشن، منی بس آپریٹرز کوآرڈینیشن کمیٹی اور انٹر اور انٹرا ریجن بس ایسوسی ایشن ہے۔تنظیموں کا مطالبہ ہے کہ 15 سال پرانی بسوں کو ختم کرنے کے فیصلے کی مخالفت کی جائے، کیونکہ کوویڈ 19 وبائی امراض کے دوران بسیں دو سال تک معطل رہیں۔ اس کے علاوہ پولیس کو ہراساں کرنے اور من مانی ٹول ٹیکس وصولی کے الزامات بھی ہیں۔ انہوں نے ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ اور دیگر مسائل کے حل کے لیے پانچ مطالبات کیے ہیں۔بس مالکان نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اگر 20 مئی تک ان کے مطالبات پر مثبت کارروائی نہیں کی گئی تو 22 سے 24 مئی تک 72 گھنٹے کے لیے پرائیویٹ بس سروس بند رہے گی۔ فی الحال، تمام پارٹیاں منگل کی میٹنگ کے منتظر ہیں۔ ہڑتال ہوئی تو عام لوگ پریشان ہوں گے۔
Source: social media
کئی ایکسپریس ٹرین سمیت 200 کے قریب لوکل ٹرینیں منسوخ کر دی گئیں
عالمی ٹور پر جانے والے وفد میں ابھیشیک بنرجی جا رہے ہیں
سی بی آئی تاپس ساہا کی موت کے بعد تحقیقات جاری رکھنا چاہتی ہے
ترنمول کانگریس کے آنے کے بعدشمالی بنگال میں ترقی ہوئی : وزیر اعلیٰ
ایس ایس سی کو ہائی کورٹ میں ایک اور جھٹکا، اعلیٰ عہدوں پر کوئی تقرری نہیں ہو سکتی
علی پور چڑیا گھر میں مہمان کی آمد! سبز ایناکونڈا چنئی سے کلکتہ آرہا ہے
آر جی کار کیس میں سزا یافتہ سنجے جیل کے باغ میں کام کر رہے ہیں
ترنمول کانگریس کے آنے کے بعدشمالی بنگال میں ترقی ہوئی : وزیر اعلیٰ
ایس ایس سی کو ہائی کورٹ میں ایک اور جھٹکا، اعلیٰ عہدوں پر کوئی تقرری نہیں ہو سکتی
کئی ایکسپریس ٹرین سمیت 200 کے قریب لوکل ٹرینیں منسوخ کر دی گئیں