Kolkata

سی بی آئی تاپس ساہا کی موت کے بعد تحقیقات جاری رکھنا چاہتی ہے

سی بی آئی تاپس ساہا کی موت کے بعد تحقیقات جاری رکھنا چاہتی ہے

کولکتہ20مئی : بھرتی بدعنوانی میں ملوث ترنمول ایم ایل اے تاپس ساہا کے معاملے میں تفتیشی افسر کا کردار سوالیہ نشان ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس تپوبرتا چکرورتی نے پوچھا، "تفتیشی افسر کو معلومات فراہم کرنے میں کیا مسئلہ ہے؟ آپ ایک تفتیشی افسر ہیں، آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ میں تحقیقات کروں گا اور سی بی آئی کو نہیں دوں گا؟بھرتی کرپشن کیس کی تحقیقات کے دوران تاپوش پر پیسوں کے عوض سرکاری نوکریاں حاصل کرنے کا الزام تھا۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں پہلے تاپس سے پوچھ گچھ کی تھی۔ پانچ دن پہلے ایم ایل اے کو اچانک برین اسٹروک ہوا اور پھر ان کی موت ہوگئی۔ بھرتی بدعنوانی سے متعلق تاپس ساہا کیس میں ریاستی تفتیشی افسر اینٹی کرپشن برانچ کے افسر انوپم داس ہیں۔ ان پر سی بی آئی کو معلومات فراہم نہ کرنے کا الزام ہے۔غور طلب ہے کہ اس سے قبل کلکتہ ہائی کورٹ کی سنگل بنچ نے اس معاملے میں کہا تھا کہ تاپس ساہا کو فوراً گرفتار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ تفتیشی افسر کو بتایا گیا کہ ان کے خلاف مزید شواہد اکٹھے کرنے کا موقع ہے! اس تبصرہ کی روشنی میں، ریاست نے ڈویڑن بنچ سے رجوع کیا اور سنگل بنچ کے فیصلے کو چیلنج کیا۔ منگل کو کلکتہ ہائی کورٹ میں جسٹس تپوبرتا چکرورتی کی ڈویڑن بنچ کے سامنے بھرتی بدعنوانی کیس کی سماعت ہوئی۔ سی بی آئی کے وکیل اشوک چکرورتی نے عدالت کو بتایا کہ سی بی آئی کو تاپس ساہا کیس میں ریاستی تفتیشی افسر سے تمام معلومات نہیں ملی ہیں۔

Source: Mashriq News service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments