Kolkata

کلکتہ کے کئی ریستورانوں اور ہوٹلوں کے کھانے کے نمونوں میں زہریلا کیمیکل پایا گیا : کلکتہ کارپوریشن

کلکتہ کے کئی ریستورانوں اور ہوٹلوں کے کھانے کے نمونوں میں زہریلا کیمیکل پایا گیا : کلکتہ کارپوریشن

کلکتہ میونسپلٹی کے محکمہ صحت نے حال ہی میں شہر کے کئی ریستوراں اور ہوٹلوں پر چھاپے مار کر اور کھانے کے نمونوں کی جانچ کرکے ملاوٹ کے مقام کا پتہ لگایا ہے۔ محکمہ کا دعویٰ ہے کہ پارک سرکس، پارک اسٹریٹ، بالی گنج کے کئی ریستورانوں اور ہوٹلوں کے کھانے کے نمونوں میں زہریلا کیمیکل پایا گیا ہے۔ شہر کے حکام نے ان ریسٹورنٹس اور ہوٹل مالکان کے خلاف بھاری جرمانہ کیا ہے۔ اس دوران کلکتہ پولس شہر کے ہوٹلوں اور ریستوراں کی فہرست طلب کرکے تنازعہ میں پڑ گئی ہے جہاں ملاوٹ شدہ کھانے کے نمونے ملے ہیں۔میونسپل ذرائع کے مطابق لالبازار پاس سیکشن کا ایک سب انسپکٹر گزشتہ ہفتے کولکاتہ میونسپلٹی کے چیف ہیلتھ آفیسر سے ملنے گیا تھا۔ تاہم، اس نے ٹاون ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے فوڈ سیل کے نامزد افسر (DO) سے بات کی۔ پولیس افسر نے پہلے متعلقہ افسر کو زبانی بتایا کہ لال بازار کے اعلیٰ حکام نے ان تمام ہوٹلوں اور ریستورانوں میں ملاوٹ شدہ کھانے کی فہرست طلب کی ہے جہاں میونسپلٹی نے حال ہی میں کھانے کے نمونوں کی جانچ کی ہے۔ حیرت زدہ محکمہ صحت نے کہا کہ اس کے لیے تحریری درخواست دینا ہوگی۔ اسی طرح، اس دوپہر کو، پولیس لالبازار پاس سیکشن کے او سی سے ایک تحریری درخواست لے کر آئی اور اسے ٹاون کے چیف ہیلتھ آفیسر سبرت رائے چودھری کو پیش کیا۔قواعد کے مطابق، کسی بھی کھانے پینے، ریستوراں یا ہوٹل کو میونسپلٹی، فائر بریگیڈ سمیت مختلف سرکاری محکموں سے لائسنس کی ضرورت ہوتی ہے۔ کولکتہ پولیس کے ایک اہلکار کے الفاظ میں، "ہوٹل، ریستوراں کے معاملے میں، سب کے آخر میں کولکتہ پولیس کا لائسنس ضروری ہے۔ لائسنس کی ہر سال تجدید کرنی ہوگی۔ میونسپلٹی نے شہر میں ریسٹورنٹس اور ہوٹلوں پر چھاپے مارے اور ملاوٹ شدہ کھانا برآمد کیا۔ اس لیے شہریوں کے مفاد میں کولکتہ پولیس نے میونسپل کارپوریشن سے ان تمام ریستورانوں اور ہوٹلوں کو خبردار کرنے کے لیے فہرست طلب کی ہے

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments