کولکتہ 9جون : بے روزگاروں کو بھتے کی فراہمی پر کلکتہ ہائی کورٹ کا بڑا مشاہدہ۔ چیف منسٹر ممتا بنرجی کے گروپ سی اور گروپ ڈی کے بے روزگار ملازمین کے لیے بھتہ دینے کے اعلان پر سوال کھڑے ہوئے ہیں۔ جج کی ابتدائی آبزرویشن تھی کہ الاونس ابھی شروع نہیں کرنا چاہیے۔ عدالت نے کہا کہ ریاست الاونس کا اعلان کرنے کے اپنے اختیار سے باہر ہو گئی ہے۔سپریم کورٹ کے حکم پر تقریباً 26 ہزار اساتذہ اور تعلیمی کارکنوں کی نوکریوں کی منسوخی کے بعد احتجاج شروع ہوا۔ بے روزگاروں نے ریاستی حکومت پر انگلیاں اٹھائی ہیں۔ ایسے میں وزیر اعلیٰ نے بے روزگار اساتذہ اور تعلیمی کارکنوں کو الاونس دینے کا اعلان کیا۔ الاونس سے متعلق نوٹیفکیشن 15 مئی کو جاری کیا گیا تھا۔ اس میں ذکر کیا گیا تھا کہ گروپ سی کے ملازمین کو ماہانہ 25،000 روپے اور گروپ ڈی کے ملازمین کو 20،000 روپے ماہانہ الاونس دیا جائے گا۔ اس پروجیکٹ کا نام 'ویسٹ بنگال لائیولی ہڈ اینڈ سوشل سیکورٹی عبوری اسکیم، 2025' رکھا گیا ہے۔
Source: Social Media
جنوبی کولکتہ میں ایک معمر شخص کی خون آلود لاش برآمد
مرشد آباد کے برہم پور میں ایک بار پھر بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کیا گیا
بہالہ میں ڈاکٹر کی خودکشی ، علاقے میں سنسنی
جانوروںکو انفیکشن سے بچانے کےلئے علی پور چڑیا خانہ جانوروں کو منتقل کرنا چاہتا ہے
گروپ سی-گروپ ڈی کے ملازمین کو ابھی کوئی الاونس نہیں دیا جا سکتا، جسٹس سنہا
سیاسی رہنما پرسرکاری صحت مرکز کو نگلنے کا الزام